جاسوسی یقیناً ریاستی ایجنسیز کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن کسی نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ کیا جاسوسی کا مقابلہ کرنے والی وفاقی انٹیلیجنس ایجنسیاں کسی قانونی ضابطہ کار میں رہتے ہوئے کام کرتی ہیں؟ ان پر کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا اور ان کا ایک مائنڈ سیٹ بن چکا ہے کہ یہ قانون سے بالاتر ہیں۔ انٹیلیجنس آپریشنز پر کوئی پارلیمانی چیک بھی نہیں ہے۔