پاکستان میں کرونا وائرس کی نئی قسم پہنچنے کے دعووں میں کتنی حقیقت ہے؟

پاکستان میں کرونا وائرس کی نئی قسم پہنچنے کے دعووں میں کتنی حقیقت ہے؟
وزیراعظم کے چیئرمین کورونا ٹاسک فورس کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاءالرحمان نے نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں سائنسدانوں نے بالخصوص یورپین ممالک میں کورونا وائرس کی نئی لہر میں تغیر کا مشاہدہ کیا ہے، کراچی میں بھی ہم نے برطانیہ میں دریافت ہونے والے کورونا وائرس سے ملتا جلتا وائرس دریافت کیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا کہ اس وقت 200 سے زائد کمپنیاں نئی شکل میں آنے والے وائرس سے نمٹنے کے لیے ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔


.

جبکہ دوسری جانب محکمہ صحت کے ترجمان کا کہنا ہےکہ  وزیراعظم کے چیئرمین کورونا ٹاسک فورس کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاءالرحمان کا کورونا کی نئی قسم پاکستان پہنچے کادعویٰ غلط ہے.

ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر عطاء الرحمان کے اس حوالے سے دعوے کی تردید کرتے ہیں کیونکہ کرونا کی برطانیہ میں سامنے آنے والی نئی قسم پاکستان میں موجود نہیں ہے۔

واضح ہو کہ اب تک ان دو متضاد دعووں کے علاوہ کوئی آزاد ذرائع سے اطلاعات موجود نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں وائرس کی نئی قسم کے سامنے آنے کے بعد  ایک نئی ہنگامی صورتحال کو نافذ ہوتے دیکھا جا رہا ہے۔