آزاد امیدواروں  کے ساتھ حکومت بنانا پسند کروں گا: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ یہ دونوں جماعتیں اپنی کارکردگی ثابت کر چکی ہیں۔ ملک میں چہرے بدلتے ہیں لیکن پالیسیاں وہی رہتی ہیں۔

آزاد امیدواروں  کے ساتھ حکومت بنانا پسند کروں گا: بلاول بھٹو

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آزاد امیدواروں سے مل کر حکومت بنانا پسند کروں گا۔ انتخابات میں ریکارڈ نمبر میں آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں، بہتر ہوگا نوجوان خود اپنا فیصلہ کریں۔

برطانوی خبررساں ایجنسی ”روئٹرز“ کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔یہ دونوں جماعتیں اپنی کارکردگی ثابت کر چکی ہیں۔ ملک میں چہرے بدلتے ہیں لیکن پالیسیاں وہی رہتی ہیں۔

انہوں نے ن لیگ اور پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں آزاد امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انتخابات 2024 میں حکومت بنانے کے لیے وہ آزاد امیدواروں کے ساتھ حکومت بنانے کو ترجیح دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت کے سوالات ماضی کی طرح 2024 کے انتخابات پر بھی منڈلاتے رہیں گے۔لیکن انہیں اور ان کی پارٹی کو توقعات کے برعکس جیتنے کی امید ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف بیک ڈور سے چوتھی بار وزیراعظم بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نواز شریف یہ تاثر دے رہے ہیں کہ وہ وزیراعظم بننے کیلئے عوام کے علاوہ کسی اور چیز پر بھروسہ کر رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے کہا ہے کہ آج کیے گئے فیصلوں کے اثرات پاکستان کے نوجوانوں کو بھگتنا پڑیں گے۔ میرے خیال میں یہ بہتر ہو گا اگر انہیں یہ فیصلے کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ پاکستان کی 241 ملین کی آبادی کا تقریباً دو تہائی حصہ 30 سال سے کم عمر ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مالی مشکلات کے باوجود ان کے پاس مفت بجلی کی فراہمی اور سماجی تحفظ کے پروگراموں کو فروغ دینے کا جامع منصوبہ ہے۔

انہوں نے اپنی پارٹی کے انتخابی منشور کی عکاسی کرتے ہوئے کہا کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کو اول اور مرکز میں رکھتے ہوئے پاکستان کے ترقیاتی ماڈل کو مکمل طور پر از سر نو تشکیل دینے کی تجویز دیتے ہیں۔

عام انتخابات کی شفافیت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ شفافیت کے سوالات 2024 کے انتخابات پر منڈلا رہے ہیں۔