'عمران خان ابھی بھی گیٹ نمبر 4 کی طرف دیکھ رہے ہیں'

'عمران خان ابھی بھی گیٹ نمبر 4 کی طرف دیکھ رہے ہیں'
اسے عمران خان کی چال سمجھ لیں یا جو بھی مگر انہوں نے طے کر لیا ہے کہ ان کی حریف صرف فوجی اسٹیبلشمنٹ ہے۔ انہیں لگتا ہے یہی بیانیہ انہیں عوام میں مقبولیت دے رہا ہے۔ عمران خان انقلاب کی باتیں تو کرتے ہیں مگر ان کی یہ باتیں خالص نہیں ہوتیں، وہ اس وقت بھی گیٹ نمبر 4 ہی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ یہ کہنا ہے جاوید فاروقی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کا اصولی فیصلہ ہو چکا ہے محض تاریخ کا تعین ہونا باقی ہے۔ پارٹی کے اندر ایک تجویز یہ آئی ہے کہ 14 اگست کے دن واپس آئیں مگر ہو سکتا ہے وہ جولائی کے آخری ہفتے یا اگست کے پہلے ہفتے میں ہی وطن واپس آ جائیں۔

مبشر بخاری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اس وقت وکٹ کے چاروں طرف کھیل رہے ہیں۔ ایسی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے مسلم لیگ ن کے پاس نواز شریف کے سوا کوئی چہرہ نہیں ہے۔ عمران خان کو یقین ہے کہ پاکستان میں طاقت کا اصل سرچشمہ فوج ہی ہے اسی لئے وہ بار بار کاٹا لگانے کی بات کرتے ہیں۔

ڈاکٹر اقدس افضل کے مطابق شہباز شریف کی محنت کی وجہ سے بہت جلد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے گا۔ اسحاق ڈار پر میڈیا میں بہت تنقید ہوئی، اب ان لوگوں کو اپنے الفاظ واپس لینے ہوں گے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ اگلے دو ہفتوں میں شریف خاندان اور بھٹو خاندان کے مابین جدہ میں نگران حکومت اور آئندہ کے دیگر معاملات طے ہو جائیں گے۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔