ریکوڈک کیس: 899 ارب جرمانہ ادا نہ کرنے پر پاکستانی اثاثوں کو منجمند کرنے کی کاروائی شروع

ریکوڈک کیس: 899 ارب جرمانہ ادا نہ کرنے پر پاکستانی اثاثوں کو منجمند کرنے کی کاروائی شروع
ریکوڈک کیس میں 899 ارب روپے جرمانہ ہونے پر ٹیتھیان کاپر کمپنی نے برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ میں پاکستان کے بین الاقوامی اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع کر دی، پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی بینک گارنٹی غیر ملکی بینک میں جمع کرانا تھی جو نہیں کرائی گئی۔

اٹارنی جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر حکم جاری کیا۔ پاکستان 7 جنوری کو ہونے والی سماعت میں اپنا بھرپور دفاع کریگا۔

ریکوڈک کیس میں ٹیتھیان کاپر کمپنی نے برٹش ورجن آئی لینڈ کی ہائی کورٹ میں پاکستانی اداروں کے اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع کر دی۔

پاکستانی اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی اکسڈ کی طرف سے حکومت پاکستان کے خلاف جرمانہ کیے جانے کے تناظر میں کی جا رہی ہے۔ اٹارنی جنرل آفس کے اعلامیہ کے مطابق انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انویسٹمینٹ ڈسپیوٹس (اکسڈ) نے 12 جولائی 2019 کو حکومت پاکستان پر 5 ارب ، 90 کروڑ ڈالر جرمانہ کی رقم ٹیتھیان کاپر کمپنی کو ادا کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔


حکومت پاکستان نے جرمانے کے خلاف اکسڈ سے مشروط حکم امتناع حاصل کرلیا تھا  جس کے تحت پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر کی بینک گارنٹی غیر ملکی بینک میں جمع کرانا تھی ، پاکستان کی طرف سے جرمانے کی رقم ادا نہ کرنے پر مشروط حکم امتناع خود بخود خارج ہو گیا۔


اٹارنی جنرل آفس کا کہنا ہے حکومت پاکستان قومی اثاثوں کے تحفظ اور پاکستان کے مفادات کے لیے ہر ممکن قانونی وسائل بروئے کار لائے گی۔