مولانا طارق جمیل نے بارشوں کی کثرت اور سیلاب سے آنے والی تباہی کو ایک بار پھر اللہ کی ناراضگی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس آفت کا اصل علاج یہی ہے کہ ہم سب مل کر توبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو جن جن گناہوں میں جو بھی مبتلا ہے وہ اس سے توبہ کرے۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں مولانا طارق جمیل نے کہا ہمارے ملک پر جو آفت آئی ہے اس کا اصل علاج یہی ہے کہ ہم سب مل کر توبہ کریں۔ ہم سب اللہ کی طرف سے آزمائشوں کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال جو بارشوں کا طوفان آیا یہ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی ہے، موسیٰ علیہ السلام نے اللہ سے پوچھا تھا کہ جب تو ناراض ہوتا ہے تو کیا کرتا ہے تو اللہ نے کہا کہ میں بارشوں کو بے وقف کر دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم سب مل کر اللہ کی بارگاہ میں توبہ کریں، جن جن گناہوں میں جو بھی مبتلا ہے وہ اس سے توبہ کرے، یہ بارشیں لاہور میں بھی آسکتی تھیں، ملتان میں بھی آسکتی تھیں اور پورے پنجاب میں بھی آسکتی تھیں، ہم ان بھائیوں کے درد میں شریک ہیں جن کے گھر، مال مویشی اور بچے بہہ گئے۔
اس وقت جس کے پاس جو ہے وہ اللہ کے نام پر نکالے اور ان کی مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فاؤنڈیشن اس کے لئے پورا انتظام کر رہی ہے، راجن پور، تونسہ اور جنوبی پنجاب کے جتنے علاقوں میں نقصان ہوا ہے، آپ جتنا تعاون کریں گے ہم ان بھائیوں کی مدد کرین گے۔
سوشل میڈیا پر جہاں مولانا طارق جمیل کے اس بیان کے سراہا جارہا ہے وہیں اس پر تنقید بھی ہورہی ہے۔
سوشل میڈیا صارف یاسمین قاضی نے مولانا طارق جمیل کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ "بہت گناہ کرتے ہیں نا یہ غریب لوگ زندگی بھر جہنم جھیلتے ہیں پھر سال ان کو خدا ایک بڑی سزا دیتا ہے امیروں سے سیکھیں کوئی گناہ نہیں اس لیے کوئی سزا بھی نہیں عیش ہی عیش
"
https://twitter.com/yasminkhalid1/status/1562858617241731072?t=ZJsJjAJpXBAW6q076rEbwA&s=09
سوشل میڈیا صارف اسما اعظم نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ "مطلب جہاں جہاں سیلاب آیا وہ گنہگار ہیں اور باقی جو محفوظ رہے وہ نیکو کار۔ یہ کیسے لوگ ہیں جو دکھ اور تکلیف میں بھی اپنی دوکانداری سے باز نہیں آسکتے؟ ایک تو اس آفت کا شکار لوگ انتہائی مشکل وقت سے گزر رہے اور اوپر سے یہ حضرت یہ سب ان کے گناہوں کی سزا قرار دے رہے ہیں۔ حد ہے!!!"
https://twitter.com/AsmaAzam71/status/1562951829105037313?t=ThtPPOJvGrYY0cOAAXxBBA&s=09