'عمران خان ایک سے ڈیڑھ ماہ میں جیل سے رہا ہو جائیں گے'

ملٹری کورٹس نے 9 مئی کے 103 ملزمان کے ٹرائل مکمل کر لیے ہیں، اب محض فیصلے آنے ہیں۔ آئندہ ہفتے میں ان ٹرائلز کے فیصلے متوقع ہیں۔ جنہیں سزا ہو گی وہ اپیلیں دائر کریں گے اور انہیں بھی ہائی کورٹس سے ریلیف مل جائے گا۔

'عمران خان ایک سے ڈیڑھ ماہ میں جیل سے رہا ہو جائیں گے'

سائفر کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ریمارکس اور سوالوں سے  تاثر ملتا ہے کہ آنے والے دنوں میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو اس کیس میں ریلیف مل جائے گا۔ وہ اگرچہ بہت جلد تو رہا نہیں ہو سکتے کیونکہ دیگر مقدمات میں بھی سزا یافتہ ہیں تاہم اس کے باوجود نظر آ رہا ہے کہ وہ ایک یا ڈیڑھ ماہ میں جیل سے باہر آ جائیں گے۔ یہ کہنا ہے صحافی ثاقب بشیر کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا ملٹری کورٹس نے 9 مئی کے 103 ملزمان کے ٹرائل مکمل کر لیے ہیں، اب محض فیصلے آنے ہیں۔ آئندہ ہفتے میں ان ٹرائلز کے فیصلے متوقع ہیں۔ جنہیں سزا ہو گی وہ اس کے خلاف اپیلیں دائر کریں گے اور انہیں بھی ہائی کورٹس سے ریلیف مل جائے گا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

سلمان عابد کے مطابق عمران خان کو دائر مقدمات میں قانونی ریلیف تو مل سکتا ہے مگر جب تک ان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ چپقلش چل رہی ہے تب تک باہر نہیں آ سکیں گے۔ انتخابات میں کچھ لوگوں کو ہروایا اور کچھ کو جتوایا گیا ہے۔ جنہیں جتوایا گیا ہے فارم 45 کی تلوار ان کے سر پر لٹک رہی ہے۔ اس حکومت پر جو بھی اعتراض کرے گا اسے فارم 45 کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا۔

میزبان رضا رومی تھے۔ پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔