اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیر کے روز ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سزا یافتہ مجرم شعیب شیخ سمیت دیگر مجرمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔
اس موقع پر اپیل کنندہ شعیب شیخ عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اپیل کنندہ پہلے عدالت میں پیش ہوں، پھر اپیلوں پر سماعت کریں گے۔ انہوں نے شعیب شیخ کو 7 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سزا یافتہ دوسرے مجرم رضوان اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ اپیل کنندہ نائجل روبیلو کی طرف سے عدالت میں کوئی پیش نہ ہوا جس کے بعد سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ۔
یاد رہے کہ اس مقدمے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد نے 5 جولائی 2018 کو شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو سزا سنائی تھی۔ شعیب شیخ کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 20 سال قید اور 12 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے شعیب شیخ کی سزا کو معطل کر رکھا ہے۔