پاکستان ڈیفالٹ کی صورت حال سے نکل چکا ہے لیکن ہمیں چوکنا رہنا ہوگا: وزیر خزانہ

پاکستان ڈیفالٹ کی صورت حال سے نکل چکا ہے لیکن ہمیں چوکنا رہنا ہوگا: وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کی صورتحال سے نکل چکا ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں چوکنا رہنا ہوگا۔ پاکستان میں 43 دن کے ڈیزل کا ذخیرہ اور30 دن کے پیٹرول کا ذخیرہ بھی موجود ہے۔

اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر بحران ہے، پاکستان سمیت تیل درآمد کرنے والے ممالک زیادہ متاثر ہیں،اس وجہ سے تیل،خوردنی آئل،یوریا اور گندم سمیت اجناس کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔

وزیر خزانہ نےتسلیم کیا کہ ملکی درآمدات میں نمایاں کمی آئی ہے جس سے روپے پر مزید دباؤ میں کمی آئے گی،ہم چاہتے ہیں کہ معیشت پائیدار ترقی کرے اور پاکستان کی معاشی آؤٹ لک اب پازیٹو ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے 15 دنوں میں زیادہ درآمد کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، اس ماہ اب تک درآمدات 3.77 ارب ڈالر ہیں جب کہ مہینہ ختم ہونے تک درآمدات 4.4 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ کچھ اشیاء کی درآمد پر پابندی جلد ختم کی جائے گی،فیول کی قیمتیں کم ہونے سے درآمدات میں کمی آئے گی۔

وزیرخزانہ نے امکان ظاہر کیا کہ کچھ دوست ممالک گیس اور فیول موئخر ادائیگی پر دیں گے جب کہ پاکستان کو 4 ارب ڈالر سے زیادہ فنانسنگ ملے گی تاہم پاکستان ڈیفالٹ کی صورت حال سے نکل چکا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اس سال 4 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ ہے،دوست ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے جب کہ حکومتی ملکیت شیئرز کی فروخت کیلئے قوانین میں ترمیم کی جائے گی تاہم ان کمپنیز کی مینجمنٹ یا ملکیت فروخت نہیں کی جائے گی،صرف اسٹاک مارکیٹ میں کچھ شیئرز فروخت کیئے جائیں گے اورکچھ دوست ممالک شیئرز خریدنا چاہتے ہیں،اس سے پاکستان کو فنانسنگ گیپ کم کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیرخزانہ نےبتایا کہ اینٹی کرپشن قوانین اور گورننس کو بہتر بنایا جائے گا اور آئی ایم ایف کی مشاورت سے کمیشن قائم کیا جائے گا جس میں پاکستان اور بیرون ملک سے ماہرین شامل ہونگے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم ڈیفالٹ ہونے سے بچ چکے ہیں، لیکن ابھی بھی چوکنا رہنا ہوگا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت کی ترجیح سے ڈالر کے ان فلو میں اضافہ ہوا تاہم اب غلطیاں دہرانے کی گنجائش نہیں ہے اور مہنگائی کا مسئلہ پوری دنیا میں ہے۔