چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں ملنے والی سہولیات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مطابق عمران خان کو فرمائش پر دیسی گھی میں دیسی چکن بناکر دیا جاتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کو دیسی گھی میں تیار مٹن بھی پیش کیا جاتا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف کو جیل میں بہتر کلاس سہولیات میسر ہیں۔ ملزم کو جیل مینوئل، رولز اور قانون کے مطابق تمام سہولیات دی گئی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں ملنے والی سہولیات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

وفاقی حکومت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان  کو جیل میں دی جانے والی سہولیات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی حالت زار بارے وفاقی حکومت کی جانب سے سربمہر رپورٹ براہ راست چیف جسٹس پاکستان کے چیمبر میں جمع کرائی گئی۔

جسٹس مظاہر اور جسٹس مندوخیل کےچیمبرز میں بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں سہولیات سے متعلق رپورٹ جمع کرائی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو فرمائش پر دیسی گھی میں دیسی چکن بناکر دیا جاتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کو دیسی گھی میں تیار مٹن بھی پیش کیا جاتا ہے۔

اٹارنی جنرل کی رپورٹ کے مطابق فرمائش پر کھانے پینے کی اشیاء کی ادائیگی ملزم خود کرتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کو جیل میں بہتر کلاس سہولیات میسر ہیں۔ ملزم کو جیل مینوئل، رولز اور قانون کے مطابق تمام سہولیات دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کو جیل کے سامنے کوریڈور میں چہل قدمی کی بھی اجازت ہے۔

24 اگست کو سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کو کس حالت میں رکھا گیاہے؟ ہمیں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل کی حالت زار بارے آفیشلی جواب دیا جائے ۔

چیف جسٹس  نے کہا کہ اٹارنی جنرل آفس سے کوئی کمرہ عدالت میں موجود ہے؟معاون وکیل نے کہاکہ اس وقت اٹارنی جنرل کمرہ عدالت میں موجود نہیں ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہمیں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل کی حالت زار بارے آفیشلی جواب دیا جائے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں دی گئی سہولیات سے متعلق تحریری جواب دے۔ 

25 اگست  چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ اپنے شوہر کی گرتی صحت سے متعلق سپریم کورٹ میں بیان حلفی بھی جمع کرا چکی ہیں۔

بیان حلفی میں کہا گیا  کہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ عمران خان کی صحت خراب ہورہی ہے اور ان کا وزن بھی کم ہوا ہے۔ 

اہلیہ کے مطابق 70سالہ شخص کی گرتی صحت ان کی زندگی کیلئےسنگین خطرہ ہے۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے جمع کروائے جانے والے بیان حلفی میں مزید کہا گیا کہ مشکلات اور تاخیر کے باعث عمران خان سے22اگست کواٹک جیل میں ملاقات ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی آئین اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس جدوجہد میں قربانی دینے اور مشکل کا سامنے کرنےکیلئےپرعزم ہیں۔

 واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں 5 اگست کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا رکھی ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق  جرمانہ نہ بھرا تو 6 ماہ مزید قید کی سزا سنائی جائے گی۔