مسلم لیگ ن اور مولانا فضل الرحمان دونوں کو اندازہ ہو رہا ہے کہ انتخابات سے قبل جس طرح کی مہم شروع ہونی چاہئیے تھی وہ نہیں ہو سکی۔ ٹکٹوں کی تقسیم میں بھی انہیں مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے یہ چاہتے ہیں کہ الیکشن کچھ عرصے کے لیے ملتوی ہو جائیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی بھی ابھی انتخابات نہیں چاہتی کیونکہ انہیں اندازہ ہے کہ فی الحال عمران خان الیکشن میں حصہ نہیں لے پائیں گے۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی اعجاز احمد کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں ثاقب بشیر نے کہا سائفر کیس میں سٹے آرڈر دینے کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ ملزم کو فیئر ٹرائل کا حق دیا جائے۔ یہ عمران خان کے لیے عارضی ریلیف تو ہے مگر جب فیئر ٹرائل شروع ہو گیا تو اپیل میں ان کو فائدہ نہیں ملے گا، کیس کی کمزوریوں کو دور کیا جا رہا ہے جس کے بعد کیس مزید مضبوط ہو جائے گا۔
حسن ایوب کے مطابق مسلم لیگ ن کے پاس انتخابات میں جانے کے لیے اپنی کارکردگی اور مضبوط امیدوار ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے پاس وکٹم کارڈ ہے اور امیدوار بھی نہیں ہیں۔ اس بنیاد پر ن لیگ کو پی ٹی آئی پر برتری حاصل ہے۔ پی ٹی آئی ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت خود پر نہ ہونے والے تشدد کی بھی کہانیاں پھیلا رہی ہے۔ ججز کو الفاظ کے چناؤ اور ریمارکس پر بھی دھیان دینا چاہئیے کیونکہ انہیں مختلف رنگ دے دیا جاتا ہے۔
میزبان مبشر بخاری تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بجکر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔