ملک میں آج اب تک کرونا سے مزید 37 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 1276 ہو گئی جب کہ مزید 2256 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 62330 تک پہنچ گئی ہے۔
اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کرونا سے 425 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ سندھ میں 396 اور پنجاب میں 381 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اس کے علاوہ بلوچستان میں 41 ، اسلام آباد 19، گلگت بلتستان میں 9 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 5 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ سندھ سے 1103 کیسز 16 ہلاکتیں، پنجاب 919 کیسز 19 ہلاکتیں، بلوچستان 80 کیسز، کشمیر 5 کیسز ایک ہلاکت ، اسلام آباد 136 کیسز ایک ہلاکت جب کہ گلگت سے 13 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق کراچی میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے باعث کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوگیا ہے جس کے بعد شہر کے نجی اور سرکاری اسپتالوں میں کرونا وارڈز بھرگئے ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کے حکام کے مطابق وارڈز مریضوں سے بھر جانے کے باعث بیشتر نجی اور سرکاری ہسپتالوں نے مزید کرونا کے مریض لینے سے انکار کردیا ہے۔جناح ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ جناح ہسپتال میں ایچ ڈی یو کے 19 بستروں پر مریض موجود ہیں جبکہ آئی سی یو کے 17 بستروں پر بھی مریض موجود ہیں۔
شہر کے دوسرے بڑے سرکاری سول ہسپتال میں بھی کورونا وارڈ مکمل طور پر بھر گیا ہے، اسپتال میں مختص 12 وینٹی لیٹرز پر بھی مریض موجود ہیں۔نجی اسپتالوں میں انڈس اسپتال کے تمام 28 بستر اور 15 وینٹ بھر گئے جبکہ اوجھا اسپتال کے تمام 50 بیڈز اور 16 وینٹی لیٹرز پر مریض موجود ہیں۔اسی طرح ضیاء الدین ہسپتال کے مخصوص 51 بیڈ اور 6 وینٹی لیٹرپر بھی مریض موجود ہیں۔آغا خان ہسپتال نے کرونا کے مزید مریض لینے سے انکار کردیا ہے اور باقاعدہ نوٹس آویزاں کردیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق مریضوں کا بوجھ عید کی چھٹیوں کے باعث سامنے آیا ہے۔ پشاور کے دو بڑے تدریسی اسپتالوں خیبر ٹیچنگ اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی انتظامیہ نے کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافے کے پیش نظر بستروں اور آکسیجن کی کمی کا اندیشہ ظاہر کردیا۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق کورونا سے متاثرہ مریضوں کیلئے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 55 بیڈز مختص ہیں جب کہ 41 مریض زیر علاج ہیں