پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عمران خان صرف ان حلقوں سے بات کرنا چاہتے ہیں جن کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔ فارم 47 کے ذریعے اقتدار میں آئے لوگوں کے پاس دینے کو کچھ نہیں۔ ان کے ساتھ مذاکرات بے سود ہوں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ ہم اداروں کے خلاف نہیں افراد کے خلاف ہیں۔ میڈیا، عدلیہ اور ریاست بند گلی میں ہو تو کوئی بھی نقصان کرسکتا ہے۔ یہ صورتحال سب کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے جو کسی بھی غلط فیصلے کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے موجودہ سیاسی صورتحال کا سقوط ڈھاکہ سے پہلے کے واقعات سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات پورے ادارے سے متعلق نہیں بلکہ چند لوگوں کی ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
عارف علوی نے سیاست میں فوج کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ واحد سٹیک ہولڈر ہے جس کے ساتھ بامعنی بات چیت ممکن ہے۔ ہم نے کبھی فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت نہیں دی۔ لیکن عمران خان ان حلقوں سے بات کرنا چاہتے ہیں جن کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ جو لوگ فارم 47 کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں ان کے پاس کچھ دینے کو ہے۔ان کے ساتھ مذاکرات بے سود ہوں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ اقدامات سیاسی نظام کو مزید کمزور نہیں کردیں گے؟ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ سب اسی کمزور سیاسی نظام کو ٹھیک کرنے کی کوشش کے لیے کیا جارہا ہے اور جو لوگ متحد ہو کر آئین کی بحالی، و بالادستی کے لیے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں انہیں ضرور ایسا کرنا چاہیے۔