وفاقی وزارت خزانہ نے مارچ کی ماہانہ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی۔ فاقی وزارت خزانہ نے ملک میں اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے رواں ماہ 22.5 فیصد 23.5 رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ بھی ہو گیا ہے جس بعد قرض کی آخری 1.1 ارب ڈالر کی قسط مل جائے گی۔
آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کے پالیسی اقدامات سے فنانسنگ کی ضروریات میں بھی کمی آئی ہے۔
رواں مالی سال جولائی سے فروری میں ترسیلات زر 1.2 فیصد کمی کے ساتھ 18.1 ارب ڈالر رہیں اور رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں برآمدات 10 فیصد اضافے سے 20.5 ارب ڈالر رہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال جولائی سے فروری میں درآمدات 8.8 فیصد کمی کے ساتھ 34.1 ارب ڈالر رہیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے فروری میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 29 اعشاریہ 8 فیصد بڑھ کر 5 ہزار 831 ارب روپے ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال نان ٹیکس آمدن 105 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ہزار 140 ارب روپے رہی، براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 17 فیصد کم ہو کر 82 کروڑ ڈالر رہی۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 1 اعشاریہ 6 فیصد کمی کے ساتھ 210 اعشاریہ7 ارب روپے جاری کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں بجٹ خسارہ 38 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ہزار 720 ارب روپے رہا۔ رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں پرائمری بیلنس 105 فیصد اضافے کے ساتھ 1 ہزار 939 ارب روپے رہا۔
رپورٹ کے مطابق اگلے ماہ مہنگائی کم ہوکر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہے گی۔ رواں سال ڈالر ریٹ میں 5 روپے 54 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ہر ماہ پاکستان کی اکنامک اور مالی پوزیشن بہتر ہو رہی ہے۔