رمضان المبارک، لاک ڈاؤن اور حقوق العباد

رمضان المبارک، لاک ڈاؤن اور حقوق العباد
 

دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان المبارک کی دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس بابرکت مہینے میں غریبوں اور سفید پوش لوگوں کو یاد رکھیں۔ رمضان المبارک رحمتوں اوربرکتوں کا مہینہ ہے اور اس سال رحمتیں اور برکتیں سمیٹنے کا موقع بھی دگنا ہے۔ کیونکہ لاک ڈاؤن کے سبب لاکھوں خاندان کا گزر بسر مشکل ہوگیا ہے اور بحیثیت مسلمان ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم مذہب، رنگ و نسل اور کسی بھی قسم کی تفریق کے بغیر انسانیت کی خدمت کریں۔ لیاری میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جہاں ایک فلاحی ادارے نے ہندو برادری کے ایک شخص کو راشن دینے سے انکار کیا جو غیر انسانی، غیر اخلاقی اور دین اسلام کے اصولوں کے بھی منافی ہے۔ ہم اللہ کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ کی امت ہیں جو محسن انسانیت ہیں اور وہ غیر مسلموں کے ساتھ بھی شفقت اور حسن سلوک سے پیش آتے تھے۔

رمضان کا مہینہ گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہے۔ اس لئے حقوق العباد کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ حقوق العباد بھی یاد رکھیں۔ کیونکہ کسی کا دل دکھا کر سجدوں میں پڑے رہنا سوائے مشقت کے کچھ بھی نہیں۔ انسان خطا کا پتلا ہے، غلطیاں انسان سے ہی سرزد ہوتی ہیں مگر بہترین انسان وہ ہے جو اپنی غلطی کو تسلیم کرے اور اسے سدھارنے کی کوشش کرے۔ میں رمضان کے بابرکت مہینے کے طفیل ان تمام لوگوں کو معاف کرتا ہوں جنہوں نے جانے انجانے میں میرا دل دکھایا کیونکہ اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے سے پہلے اس کے بندوں کو معاف کرنا انسان کے لئے بخشش کا راستہ آسان بنا سکتا ہے۔

کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب پیدا ہونے صورتحال کے سبب بےروزگار ہونے والے مزدوروں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی کثیر تعداد بہت مشکل سے اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں اور سینکڑوں خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں جنکی مدد کرنا صرف ریاست کی ہی نہیں بلکہ ہماری بھی اخلاقی، سماجی و دینی ذمہ داری ہے۔ افسوس کہ ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کچھ سیاسی جماعتوں اور فلاحی اداروں کے کارکنان مدد کے نام پر لوگوں کی تذلیل کر رہے ہیں۔ کچھ ایسا ہی احساس پروگرام کے ذریعے ملنے والی 12 ہزار روپے کی رقم پر بھی دیکھا گیا جہاں رقم لینے والے شخص کو ناچنے اور عمران خان زندہ باد کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا اور اس کی ویڈیو بنا کر اس شخص کی تذلیل کی گئی۔ یہاں اس بات کے ذکر کو سیاسی تنقید نا سمجھا جائے بلکہ تنقید برائے اصلاح سمجھا جائے۔ میری اپیل ہے کہ کسی کی مدد کریں تو خاموشی سے مدد کریں کیونکہ نیکی کی تشہیر اس کے اجر کو زائل کر دے گی۔ دعا ہے اللہ ‏تعالی رمضان کے بابرکت مہینے کے طفیل تمام انسانوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے، گمراہی سے بچائے اور ہمارے پیارے ملک کو امن و سکون کا گہوارہ بنائے۔ آمین

مصنف صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ ٹوئٹر پر @UmairSolangiPK کے نام سے لکھتے ہیں۔