• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, مارچ 20, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

عمران خان کی دھرنے کی کال، امپائر اور شہباز حکومت

پانامہ کے بعد عمران خان نے دھاندلی زدہ الیکشن کے ساتھ ساتھ ایک نیا بیانیہ جوڑ دیا جو تھا 'کرپشن' کا بیانیہ۔ سپریم کورٹ کے ہاتھوں نواز شریف کی نااہلی اور عمران خان کو صادق اور امین ٹھہرانا یقیناً مقتدر حلقوں کی جانب سے عام انتخابات 2018ء کے پلان کا واضح پیغام تھا۔

سید واجد حسین شاہ by سید واجد حسین شاہ
مئی 5, 2022
in تجزیہ
42 0
0
عمران خان کی دھرنے کی کال، امپائر اور شہباز حکومت
50
SHARES
236
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

حال ہی میں عمران خان نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے پی ٹی آئی کے کارکنان سے کہا کہ وہ اسلام آباد میں دھرنے کی تیاری کریں کیونکہ وہ کسی وقت بھی دھرنے کی کال دے سکتے ہیں۔ اس سے پہلے عمران خان نے سال 2014ء میں اسلام آباد میں 126 دن کا دھرنا دیا تھا۔ اگر ہم 2014ء کے دھرنے اور 2022ء کے متوقع دھرنے کا موازنہ کریں تو ہمیں اس بار بہت سی چیزیں مختلف نظر آتی ہیں۔

پہلے یعنی 2014ء کے دھرنے کی صورتحال کچھ یوں تھی کہ اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیر الاسلام عمران خان کے پسندیدہ امپائر تھے۔ یہ دونوں شخصیات اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ایک پیج پر نہیں تھیں اور نہ ہی نواز شریف ان کے ساتھ ایک پیج پر دکھائی دیتے تھے۔

RelatedPosts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

عمران خان فوج کے خلاف مہم چلا رہے ہیں: وزیراعظم

Load More

سونے پے سہاگہ اس وقت ہوا جب بانی پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری بھی عمران خان کے ساتھ دھرنا دے رہے تھے۔ نواز حکومت کے لیے یہ بڑی پریشان کن صورتحال تھی، جب امپائر دھرنے کی حمایت کر رہے تھے۔ اسی دوران دسمبر 2014ء میں آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) کا واقعہ پیش آیا اور بالاخر عمران خان کو اپنا دھرنا ختم کرنا پڑا۔

عمران خان کا 2014ء کے دھرنے میں یہ نعرہ تھا کہ 2013ء کے عام انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی جس کی بدولت نواز شریف وفاق اور پنجاب میں اپنی حکومت بنانے میں کامیاب ہوئے۔ اس وقت عمران خان کا بنیادی بیانیہ ‘عام انتخابات میں دھاندلی’ تھا۔ ان دنوں دھاندلی پر مبنی بیانیہ ان کا بنیادی موقف تھا۔ نواز شریف کے لئے اس قسم کا دھرنا نیا تھا جہاں امپائر عمران خان کے ساتھ تھے اور عمران خان کو میڈیا کی بھی زبردست حمایت حاصل تھی اور نوجوان نیا پاکستان بنانے کے لیے بہت پرجوش تھے جو پوری مہم کا بظاہر حتمی مقصد تھا۔ حالانکہ بعد میں یہ صرف ایک خیالی نعرہ ثابت ہوا۔ اے پی ایس کے واقعہ اور پانامہ کے بعد نواز شریف سیاسی طور پرقدرے کمزور دکھائی دیے جس کی جھلک ان کے سیاسی اقدامات سے عیاں تھی۔

پانامہ کے بعد عمران خان نے دھاندلی زدہ الیکشن کے ساتھ ساتھ ایک نیا بیانیہ جوڑ دیا جو تھا ‘کرپشن’ کا بیانیہ۔ سپریم کورٹ کے ہاتھوں نواز شریف کی نااہلی اور عمران خان کو صادق اور امین ٹھہرانا یقیناً مقتدر حلقوں کی جانب سے عام انتخابات 2018ء کے پلان کا واضح پیغام تھا۔

نواز شریف بیچارے ‘مجھے کیوں نکالا’ کا نعرہ لگا کر وزارت عظمیٰ سے رخصت ہوگئے۔ اس فیصلے سے عمران خان کو بڑا فائدہ ملا۔ اس طرح 2018ء کے الیکشن میں عمران خان امپائر کی مدد سے حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئے۔

عمران خان نے اپنی حکومت کے پونے چار سال بدترین معاشی بحران کا ذمہ دار پچھلی حکومت کو ٹھہراتے ہوئے گزارے۔ وہ بار بار اس بیانے کو استمال کرتے تھے کہ ہمیں پچھلی حکومت سے مکمل طور پر تباہ معیشت ملی ہے۔ تقریباً ہر معاملے پر یہی جواب سننے کو ملتا تھا۔ اپریل 2022ء میں جب امپائر غیر جانبدار ہو گئے تو عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے فارغ کیا گیا جس پر عمران خان بیرونی سازش کا واویلا کرتے ہوئے اپنے کارکنان کو دھرنے کے لئے کال دے رہے ہیں۔

لیکن اس بار صورتحال بالکل مختلف ہے۔ اس بار امپائر غیر جانبدار ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ انہیں پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے ذریعے نیوٹرل ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دوسری اہم بات یہ کہ شہباز حکومت کو متحدہ سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ تیسرا اہم پہلو یہ ہے کہ اب مسلم لیگ (نواز) جانتی ہے کہ اس دھرنے سے کیسے نمٹا جائے کیونکہ اب ان کے پاس سابقہ تجربہ موجود ہے۔ آخر میں اس بار عمران خان یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ وہ کبھی حکومت میں نہیں رہے اور نہ ہی وہ کسی کرپشن میں ملوث ہیں کیونکہ ان کی حکومت کے بہت سا رے کرپشن کے سکینڈلز آنے والے ہیں۔ غیر ملکی فنڈنگ کیس تو بس ایک نمونہ ہے، ابھی آ گے دیکھیے ہوتا ہے کیا!

Tags: DharnaestablishmentgovernmentImran KhanIslamabadPTIShahbaz Sharifاسٹیبلشمنٹاسلام آباد دھرناپاکستانی سیاستپی ٹی آئیعمران خانمسلم لیگ ن
Previous Post

عید الفطر پر پاکستانی سینما گھروں میں جلوہ گر ہونے والی 5 بہترین فلمیں

Next Post

کیا اداکارہ اریبہ حبیب شوبز کو ٹاٹا بائے بائے کہنے جا رہی ہیں؟

سید واجد حسین شاہ

سید واجد حسین شاہ

Related Posts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

by طالعمند خان
مارچ 20, 2023
0

اگر لڑ نہیں سکتے تو لڑائی مول کیوں لیتے ہو؟ آج کل پنجابی اسٹیبلیشمنٹ اور اس کے سویلین اشرافیہ کے دو دھڑوں...

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

by ارسلان ملک
مارچ 20, 2023
0

حالیہ مہینوں میں میں نے امریکہ میں اپنے ہم وطن پاکستانیوں کے ساتھ پاکستانی سیاست اور معیشت سے جڑی غیر یقینی صورت...

Load More
Next Post
کیا اداکارہ اریبہ حبیب شوبز کو ٹاٹا بائے بائے کہنے جا رہی ہیں؟

کیا اداکارہ اریبہ حبیب شوبز کو ٹاٹا بائے بائے کہنے جا رہی ہیں؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

‘عمران خان اور شیخ رشید پاکستان کے جھوٹے ترین شخص ہیں’ (پارٹ 1)

‘عمران خان اور شیخ رشید پاکستان کے جھوٹے ترین شخص ہیں’ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 20, 2023
0

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
0

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In