نوسرباز شریف اور تسنیم حیدر سپاری پر بھاؤ تاؤ کرتے ہوئے!

نوسرباز شریف اور تسنیم حیدر سپاری پر بھاؤ تاؤ کرتے ہوئے!
مقام:
لندن، He Fled Apartment
وقت:
گھنی دوپہر مگر مطلع ابر آلود
کردار:
نوسرباز شریف، آئزک ڈارک، نانی، گونگلو، گڈو چارجر، ملکی و غیر ملکی میڈیا اور نومسلم لیگ کا صدیوں پرانا ترجمان و نمک خوار تسنیم حیدر۔

منظر:
گول میز لگی ہوئی ہے۔ درجنوں کیمرے اسے وائیڈ اینگل لینز سے پورا فوکس کئے ہوئے ہیں۔ نومسلم لیگ کا گاڈ فادر نوسرباز ہمراہ تمام چیلے چانٹوں کے تسنیم حیدر سے اہم معاملات پر اظہار خیال کر رہا ہے۔ دونوں میں سے کوئی بھی اپنے قول و فعل سے مکر نہ جائے، اس بات کو یقینی بنانے کے لئے میڈیا اہم نکات سمیت ہر بکواس لائیو نشر کر رہا ہے۔

نوسرباز: نہیں یار تسنیم 5 ہزار تو بہت زیادہ ہیں۔ کچھ کم کر بھائی!
تسنیم: سر جی دو بندوں کی سپاری کے صرف 5 ہزار کہاں زیادہ ہیں؟ ان میں سے ایک تو جمال خاشقجی سے بھی بڑا ہائی پروفائل ٹارگٹ ہے۔
نوسرباز: یار پاٹے خان کہاں سے ہائی پروفائل ٹارگٹ ہے؟
تسنیم: سر جی پاٹے کی نہیں، ارشد شریف کی بات کر رہا ہوں۔ پاٹے خان تو کوئی مسئلہ ہی نہیں۔
نوسرباز: فیر وی یار پنج ہزار بہت زیادہ دس ریا اے توں۔ تھلے آ! بوہتا ای اُچا سُر لا ریا اے پتر!
تسنیم: چھڈو میاں ساب۔ ویھ لکھ تے میں جمال خاشقجی نوں ٹپکان دے لتے سن!
نوسرباز: یار ہم تیرے پرانے گاہک ہیں۔ اتنا بھی پاس نہیں تجھے؟
تسنیم: میاں ساب ساریاں گلاں ٹھیک نے۔ اے وی تے ویکھو نہ مہنگائی کنی ہو گئی اے۔ ڈالر کتھے پہنچ گیا اے۔ تے فیر تسی کہندے او کہ ثبوت وی نہیں چھڈنا۔ میں پہلے ارشد نوں پٹھاناں ول لے جاواں گا۔
نوسرباز۔ او میں کہہ ریا واں کہ ایہنوں اتے پہنچانا اے۔ تو کہہ ریا اے کہ پٹھاناں ول لے جاویں گا۔
تسنیم: میاں ساب آپ بھی بھولے بادشاہ ہیں۔ میں اسے پشاور کی طرف ہانکوں گا۔ پھر دبئی کی طرف۔ اس کے بعد کینیا۔ وہاں کروں گا اس کا ہری اوم۔ کسی کو آپ پر شک بھی نہ ہو گا۔
نوسرباز: ابے تسنیم تُو بہت ہوشیار ہو گیا ہے سالے! یعنی بھگا بھگا کر مارے گا۔ لیکن باپ کچھ کم کر۔ 5 ہزار بہت زیادہ ہیں۔ اکا بمبے میں سپاری کا اتنا ریٹ نہیں۔ اگر تو نہ مانا تو اپن انا بھائی کو فون لگائے گا! اور یہ بھی تو دیکھ تیرے علاوہ ہم کسی اور کے پاس نہیں جاتے۔ لیاقت علی خان کی سپاری تو تُو نے صرف 5 روپے میں لی تھی ہم سے۔ بھٹو صاحب کو تُو نے ساڑھے 4 روپے میں ڈن کیا تھا۔ شاہنواز، مرتضیٰ اور بی بی کے ٹیم تُو نے ریٹ بڑھا دیا۔ ہم نے اعتراض نہ کیا۔ کتنے میں ڈن کیا تھا انہیں ڈارک؟

ڈارک: سر جی ان تینوں کے ٹیم ڈیل چل رہی تھی۔ تینوں کا آپ نے ساڑھے 7 روپیہ پے کیا تھا اور ضیا الحق کو اس نے کمپلی مینٹری پیکچ میں مفت میں ٹپکایا تھا۔
نوسرباز: ہاں تو دیکھ یار کہاں تین سپاریوں کا ساڑھے 7 روپیہ اور اب تو ایک دم منہ پھاڑ کر 5 ہزار مانگ ریا ہے۔ شرم نہیں آتی تجھے؟

تسنیم: سر جی اُس وقت گولیاں بہت سستی تھیں۔ میرا ٹائم کھوٹا نہ کریں۔ ادھر پاٹے خان آپ کی سپاری کے لئے بار بار مس کالیں مار رہا ہے۔ پورے 50 ہزار آفر کر رہا ہے۔ یہ تو آپ کا نمک رگوں میں دوڑ رہا ہے جو ابھی تک گھاس نہیں ڈال رہا اسے۔ اگر اس کے ساتھ ڈیل ڈن ہو گئی تو پھر مجھے آپ کو ٹپکانا پڑے گا۔ ہو سکتا ہے اگلے منٹ ہو ہی جائے اور آپ اسی محفل میں پرلوک سدھار جائیں۔

نوسرباز: او یار تُو تو ناراض ہی ہو گیا۔ چل نہ تیری نہ ساڈی۔ ساڑھے 3 ہزار میں ڈن کر سپاری، پاٹے خان کی اور ارشد شریف کی۔ اب انکار نہ کیجیو۔ آگے بہت بزنس ملے گا تجھے۔ ابھی تو مجھے شیدے ٹلی اور گیلے تیتر سے بھی نمٹنا ہے۔

تسنیم: تے میاں ساب فیر اک کم کرو۔ Buy Two Get Four والی ڈیل اج کل وچ اسی آپنی ایپ تے متعارف کرا رہے آں۔ تسی ساڈی ایپ تے جاؤ تے پنج سپاریاں یعنی ارشد، پاٹے، شیدا ٹلی، تیتر تے اک ہور آپنی پسند دا بک کراؤ۔ ایپ تے 70 فیصد ڈسکاؤنٹ اے۔ سارا کم ساڈھے پنج ہزار وچ ہو جانا اے تے لائلٹی پوائنٹس وکھرے!

نوسرباز: اوئے تُو پہلے کیوں نہیں دسیا! ڈن ہو گیا!

Contributor

محمد شہزاد اسلام آباد میں مقیم آزاد صحافی، محقق اور شاعر ہیں۔ انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں لکھتے ہیں۔ طبلہ اور کلاسیکی موسیقی سیکھتے ہیں۔ کھانا پکانے کا جنون رکھتے ہیں۔ ان سے اس ای میل Yamankalyan@gmail.com پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔