'نیب کے طلب کرنے پر عمران خان حاضر نہ ہوئے تو گرفتار ہو جائیں گے'

'نیب کے طلب کرنے پر عمران خان حاضر نہ ہوئے تو گرفتار ہو جائیں گے'
جن جن لوگوں نے توشہ خانہ کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں ان کا کچا چٹھا سامنے آ گیا ہے۔ پاکستان کے قوانین کے مطابق تحفہ لے کر جانا کوئی جرم نہیں ہے، اگر اس کا پورا پراسیس فالو کیا جائے۔ قیمت ادا کر کے تحفہ لینا درست ہے مگر تحفہ بیچنا غلط ہے۔ نیب نے عمران خان اور ان کی بیگم بشریٰ بی بی کو 9 مارچ کو طلب کیا تھا وہ نہیں گئے۔ اب ان کو دوبارہ نیب کا نوٹس جائے گا۔ اگر وہ پھر بھی نہیں جاتے تو نیب ان کو گرفتار کر لے گا۔ اس مقدمے میں وہ تمام افراد گرفتار ہوں گے جن جن کے نام اس میں شامل ہیں۔ یہ کہنا ہے صحافی ابرار خالد کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار ضیغم خان نے کہا کہ کوئی مہنگا تحفہ اگر کسی اہم عہدے پر فائز شخص کو ملتا ہے تو اس کا مطلب ہے باہر کی حکومت اس شخص کے ذریعے اثر و رسوخ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس وجہ سے امریکہ نے 60 کی دہائی میں قانون بنایا کہ 370 ڈالر سے زیادہ قیمت کا تحفہ امریکہ کا صدر نہیں رکھ سکتا۔ توشہ خانہ کے ریکارڈ سے ہماری پوری اشرافیہ کی لالچ سامنے آئی ہے۔ چھوٹی چھوٹی معمولی چیزیں چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔ اگر آپ کو کوئی تحفہ دیتا ہے تو بدلے میں دینا بھی پڑتا ہے۔ ذلت کی انتہا یہ ہے کہ ہمارے ملک کے حکمران بیس بیس کروڑ کا تحفہ لے کر دوسرے ملکوں کے مہمانوں کو پچاس پچاس ہزار کا قالین تھما دیتے ہیں۔

توصیف احمد خان نے کہا کہ سوچنے کی بات ہے کہ ہماری ساری اشرافیہ کو عرب ممالک اتنے مہنگے تحفے کیوں دیتے ہیں، کوئی تو وجہ ہوگی انہیں وہیں سے تحفے ملتے ہیں کوئی اور نہیں دیتا ان چیزوں کی تحقیقات ضروری ہیں۔ عمران خان نے جو توشہ خانہ تحفوں کا ڈیزائن مرتب کیا ہے اس کے بارے میں تو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔ پہلے آپ توشہ خانہ سے تحفہ لو پھر اس کو سیل کرو گے پھر پیسے جمع ہوں گے۔ اس کا مارکیٹ ریٹ کچی رسیدوں پر کم لگوائیں گے۔

وکیل احمد پنسوٹا نے کہا کہ پی ڈی ایم اور اسلام آباد پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ کیس میں صرف عمران خان کو پیش کرنے کے لئے اسلام آباد سے پولیس ہیلی کاپٹر کے ذریعے لاہور آ رہی ہے جیسے جیمز بانڈ کی طرح کا کوئی آپریشن کرنے جا رہی ہو۔ جس پہ الزام لگایا جائے اس سے یہ توقع کرنا کہ وہ خود پیش ہو جائیں اور جا کے کہیں کہ مجھے گرفتار کریں میرا خیال ہے یہ غلط بات ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ عمران خان محض فرد جرم عائد ہونے کے ڈر سے توشہ خانہ کیس میں پیش نہیں ہو رہے۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبر سے آگے' ہر پیر سے ہفتے کی رات 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے براہ راست پیش کیا جاتا ہے۔