’’دو سال بعد پہلا پاکستانی خلا میں جائے گا اور وہ کوئی پاکستانی لڑکی بھی ہو سکتی ہے‘‘

’’دو سال بعد پہلا پاکستانی خلا میں جائے گا اور وہ کوئی پاکستانی لڑکی بھی ہو سکتی ہے‘‘
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ اگر طلبہ ترقی کرنے کے خواہش مند ہیں تو انہیں سیاست کے علاوہ سائنس پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

اسلامیہ کالج پشاور میں منعقدہ سائنسی میلے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ آج پشاور کے لیے تاریخی دن ہے۔ وفاقی حکومت سائنس و ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے فروغ سمیت ڈیجیٹل پاکستان کے منصوبے کی کامیابی کے لیے پرعزم ہے۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ دو سال بعد پہلا پاکستانی خلا میں جائے گا اور وہ کوئی پاکستانی لڑکی بھی ہوسکتی ہے۔

ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس وقت ہم نے اپنا خلائی پروگرام شروع کیا تھا تو اس وقت چین و ہندوستان ہمارے پروگرام کے قریب بھی نہیں تھے۔ لیکن سانحہ 1971 اور پھر افغان جنگ کی وجہ سے ہماری توجہ تبدیل ہو گئی۔ لیکن جب پاکستان نے اپنے دفاع پر توجہ دی تو پھر ایٹمی طاقت بن کر دکھایا۔

فواد چودھری نے 27 فروری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ابھینندن کو تو چائے اب بھی گرم لگتی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری میزائل ٹیکنالوجی کے متعلق بھارت سے بہتر کون جان سکتا ہے؟ فوج کی مخالفت سے کوئی سیاسی لیڈر نہیں بن جاتا، ہمیں ان لڑائیوں سے باہر نکلنا ہو گا کہ کون سی مسجد سے چاند صیح نظر آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کمان اب بزرگوں کے بجائے نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔