'پولیس افسر نے سوالات شروع کیئے تو لاش اٹھ بیٹھی'

'پولیس افسر نے سوالات شروع کیئے تو لاش اٹھ بیٹھی'
دنیا میں قومیں اپنے مختلف قومی کرداروں کی وجہ سے جانی جاتی ہیں۔ کس کی حس مزاح مشہور ہے تو کسی کا جاہ و جلال، کوئی ذہانت میں اعلیٰ ہے تو کوئی علم دوستی میں لاثانی اسی طرح پاکستانیوں کی جگاڑ ٹیکنالوجی بھی اپنی مثال آپ ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ سندھ میں پیش آیا ہے۔

جس میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کی بندش کا توڑ ایمبولنس میں لاش کے بہانے زندہ فرد کو پنجاب لے جانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی سے ایک جعلی میت ظاہر کرکے درجن بھر افراد کی ایمبولینس کے ذریعے دیپالپور جانے کی کوشش گڈاپ پولیس نے ناکام بنا دی۔جیو ٹی وی کے مطابق ڈی ایس پی گڈاپ نے بتایا کہ کراچی سے جانے والی ایک ایمبولینس کو چیکنگ کے لیے روکا۔ استفسار کرنے  پر ایمبولینس ڈرائیور نے ایک ڈیتھ سرٹیفیکیٹ دکھایا اور کراچی کے مقامی اسپتال سے میت کو پنجاب کے شہر دیپالپور لے جانے کے بارے میں بتایا۔

ڈی ایس پی گڈاپ  کے مطابق انہوں نے شک گزرنے پر لاش کی کلائی پکڑ کر چیک کیا تو مردہ ظاہر کیے گئے شخص کی سانس چل رہی تھی۔ مزید سوالات پوچھنے پر وہ شخص مردہ ہونے کا ڈھونگ برقرار نہ رکھ سکا اور اب تک مردہ بتائے جانے والی لاش اٹھ کر بیٹھ گئی۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق کراچی کے نجی ہسپتال سے مذکورہ ایمبولینس 52 ہزار روپے کرائے پر بک کی گئی تھی۔

پولیس نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے اعجاز نامی شخص کا ڈیتھ سرٹیفیکٹ بھی برآمد ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کے پکڑے جانے کے خوف سے اس خاندان نے یہ گھناؤنا ڈھونگ رچایا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایمبولینس میں 2 ڈرائیور اور 10 دیگر افراد سوار تھے جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔پولیس نے دونوں ڈرائیورز کو گرفتار کرکے ایمبولینس کو اپنی تحویل میں لے کر تھانے منتقل کردیا اور مقدمہ درج کرلیا۔