ملزم ظاہر جعفر کا کمرہ عدالت میں نازیبا الفاظ کا استعمال، ملزم کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا

ملزم ظاہر جعفر کا کمرہ عدالت میں نازیبا الفاظ کا استعمال، ملزم کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا
اسلام آباد :نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کمرہ عدالت میں مسلسل نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے رہے جس کے بعد کمرہ عدالت سے مرکزی ملزم کو باہر نکال دیا جس کے بعد بخشی خانے لےجاتے ہوئے ظاہر جعفر کی پولیس اہلکار سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی کی عدالت میں کی گئی۔ دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر کمرہ عدالت میں حمزہ حمزہ پکارتا رہا جبکہ مسلسل نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کرتا رہا۔ مرکزی ملزم عدالت سے مخاطب ہونے کی کوشش کررہا تھا مگر موقع نہ ملنے پر ملزم ظاہر جعفر شدید برہم ہوا اور اس نے کمرہ عدالت میں کہا کہ میں نے دنیا میں اتنے نااہل لوگ نہیں دیکھے جتنے اس کمرے میں موجود ہے جس کے بعد عدالت برہم ہوئی اور عدالت نے پولیس کو مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو بخشی خانے لے جانے کا حکم دیا۔

بخشی خانے لےجاتے ہوئے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے پولیس اہلکار سے ہاتھا پائی کی جس پر پولیس اہلکاروں نے زبردستی پکڑ کر ظاہر جعفر کو بخشی خانے پہنچایا۔

https://twitter.com/nayadaurpk/status/1455829989048344579

سماعت کے دوران نقشہ نویس عامر شہزاد، ہیڈ کانسٹیبل محرر فراست فہیم اور ائے ایس آئی ریاض پر ملزمان کے وکلاء نے جرح مکمل کرلی۔ ملزم زاکر جعفر کے وکیل بشارت اللہ کی عدم دستیابی پر ان کی جانب سے جرح نہ کی گئی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈاکٹر جہانزیب، کرائم سین انچارج عمران اور برآمدگی کے گواہان سکندر حیات اور سکندر علی کو طلب کر لیا جبکہ کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کر دی۔