اے آر وائی نے جھوٹی خبر چلانے پر دوبارہ جیو نیوز سے معافی مانگ لی

اے آر وائی نے جھوٹی خبر چلانے پر دوبارہ جیو نیوز سے معافی مانگ لی
اے آر وائی نیوز چینل نے ایک بار پھر جھوٹی خبر چلانے پر نجی ٹیلی وژن جیو نیوز سے بے شمار اور مکمل طور پر جھوٹے اور ہتک آمیز الزامات پر غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔
معافی نامے میں کہا گیا ہے کہ نیو ویژن ٹی وی لمیٹڈ اپنی طرف سے، اپنے شیئر ہولڈر اور اس کے واحد ڈائریکٹر محمد شہزاد عالم کی جانب سے میر شکیل الرحمان، جنگ اور جیو گروپ کے گروپ چیف ایگزیکٹو اور ایڈیٹر ان چیف سے غیر مشروط طور پر معافی مانگتے ہیں۔ ان بے شمار مکمل طور پر جھوٹے اور ہتک آمیز الزامات کیلئے جو 2020ء اور 2021ء میں ہمارے مختلف پروگراموں میں ان کیخلاف نشر کئے گئے جن می ذیل میں تفصیل دی گئی ہے۔
اے آر وائی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم معافی طلب کرتے ہیں اس نقصان اور اذیت کیلئے جو میر شکیل الرحمان، ان کے خاندان اور یا ان کے کاروبار کو مکمل طور پر جھوٹے اور ہتک آمیز الزامات کے نتیجے میں اٹھانا پڑا ہے۔

https://twitter.com/Xadeejournalist/status/1480897045275807752?s=20
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے میر شکیل الرحمان کو قانونی اخراجات ادا کرنے اور ہرجانے کی مد میں خاطر خواہ رقم ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ پروگراموں میں لگائے گئے متعدد مکمل طور پر جھوٹے اور ہتک آمیز الزامات میں انتہائی گہرے، جارحانہ اور تکلیف دہ الزامات شامل تھے۔ مثال کے طور پر یہ کہ میر شکیل الرحمان پاکستان کے غدار تھے۔ انہوں نے دیگر سنگین جرائم کئے تھے اور یہ کہ وہ سزائے موت کے مستحق تھے۔
معافی نامے میں کہا گیا ہے کہ ہم واضح طور پر وضاحت اور تصدیق کرتے ہیں کہ سینیٹ کے ممبر فیصل واوڈا کی جانب سے لگائے گئے بے شمار جھوٹے اور ہتک آمیز الزامات میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے۔ جو کہ پروگرام میں نشر ہونے کے وقت پاکستان کے وفاقی وزیر تھے۔
اے آر وائی نے واضح کیا ہے کہ یہ ہتک آمیز الزامات جھوٹے تھے ہیں اور ہیں اور انھیں کسی صورت نشیر نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم اپنی طرف سے نشر ہونے والے پروگراموں پر غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔