اسٹیبلشمنٹ عمران خان کے دبائو میں، قبل از وقت انتخابات کرانے کیلئے تیار ہوگئی: نجم سیٹھی

اسٹیبلشمنٹ عمران خان کے دبائو میں، قبل از وقت انتخابات کرانے کیلئے تیار ہوگئی: نجم سیٹھی
سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ عمران خان کے دبائو میں آ کر قبل از وقت انتخابات کرانے پر تیار ہو چکی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے پاس پاور ہے وہ جب چاہے اس حکومت کو گرا دے۔ تمام جماعتیں صرف ایک اشارے پر ساتھ چھوڑ جائیں گی۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں ملک کی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سارے سوال اسٹیبلشمنٹ پر آکر شروع ہوتے اور اسی پر ختم ہوتے ہیں۔ جب اسٹیبلشمنٹ عمران خان کیساتھ ایک صفحے پر تھی تو اس وقت اپوزیشن کو بڑی تکلیف تھی۔ اب جب عمران خان اقتدار سے ہٹ چکے ہیں تو اب اس حکومت کو تکلیف ہونا شروع ہو چکی ہے۔ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا ایسا کردار بن گیا ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اس کے بغیر آگے بڑھ ہی نہیں سکتی۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کردار کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ عمران خان واشگاف الفاظ میں کہہ رہے ہیں کہ میرا ساتھ دو اور اقتدار میں واپس لے کر آئو جبکہ حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم آ تو گئے ہیں لیکن اگر ہماری مدد نہ کی گئی تو ہم سروائیو ہی نہیں کر سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسرا حکومت کی جانب سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے کا مشکل فیصلہ کرنے کے بعد ہمارے خلاف جو عوامی ردعمل آئے گا، اس کے بعد کیا گارنٹی ہے کہ آپ ہمارے ساتھ کھڑے رہیں گے اور پیچھے نہیں ہٹیں گے؟

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں سب سے زیادہ ضرورت ملکی معیشت کو استحکام دینے کی ہے۔ لیکن لگ ایسے رہا ہے کہ نہ تو اسٹیبلشمنٹ کو اور نہ ہی عمران خان کو اس میں کوئی دلچسپی ہے۔ موجودہ حکومت کو کہا جا رہا ہے کہ آپ مشکل فیصلے کریں لیکن ہماری جانب سے کوئی گارنٹی نہیں کہ آپ کو بچا کر رکھیں گے۔

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ کو ملک کا خیال ہے تو ضروری ہے کہ معیشت کی بحالی کے مشکل فیصلے موجودہ حکومت ہی کرے کیونکہ وقت بالکل نہیں ہے کہ الیکشن کے بعد ایک نئی حکومت کو لا کر یہ فیصلے کرائے جائیں۔ اگر ایسا ہوا تو پانی سر سے گزر جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے حکومت کو یہ گارنٹی کیوں نہیں دی جا رہی کہ آپ عمران خان کو بھی ہینڈل کریں، آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ کریں، نیا بجٹ دیں اور معیشت کا پہیہ چلائیں۔ ہم آپ کو غیر مستحکم نہیں کریں گے لیکن ایسا کیا ہی نہیں جا رہا۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اس وقت یہی باتیں چل رہی ہیں کہ جنرل باجوہ چاہتے ہیں کہ الیکشن ہوں کیونکہ وہ عمران خان کے دبائو میں آ چکے ہیں۔ ملک کو درپیش بحران کی ساری ذمہ داری اسٹیبلشمنٹ اور عمران پر آ رہی ہے۔ اگر پی ٹی آئی سربراہ جلسے جلوس چھوڑ دیں تو شاید ملکی معیشت بحال ہو جائے۔