اگر کینیڈین ممبر پارلیمنٹ ہماری ریاست کو اٹیک کرینگے تو جواب دینا بنتا ہے:خواجہ آصف

اگر کینیڈین ممبر پارلیمنٹ ہماری ریاست کو اٹیک کرینگے تو جواب دینا بنتا ہے:خواجہ آصف
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کینیڈا کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں، لیکن اگر کینیڈین ممبر پارلیمنٹ ہماری ریاست کو اٹیک کریں گے تو ہمارا جواب دینا بنتا ہے۔

پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کینیڈا کا دورہ شیڈول تھا، لیکن کینیڈین ممبر پارلیمنٹ نے پاک فوج پر تنقید کی اور کہا کہ ہماری فوج کی وجہ سے سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت ختم ہوئی۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ہم نے جنگ کی ایک قیمت ادا کی ہے اور آج بھی ادا کر رہے ہیں۔ وہ ہماری جنگ نہیں تھی، جن ممالک میں اسلاموفوبیا ہے ان کی جنگ تھی۔ نائن الیون میں کوئی پاکستانی اورافغانی شامل نہیں تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نفرتوں کا سوداگر ہے، پاکستان کے تمام اداروں کو اس نے اپنے مخالفین کیخلاف استعمال کیا، یہاں لوگ بیٹھے ہوئے ہیں جنہوں نے جیلیں کاٹی ہیں، اختلافات کے باوجود ہمارے اخلاقی تعلقات کبھی خراب نہیں ہوئے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے بیرونی مداخلت کی مہم چلائی ہوئی ہے، پچھلی حکومت نے پاکستان میں عوام کو تقسیم کیا، اور عمران خان نے پاکستان اور ملک سے باہر بھی پاکستانیوں کا کلچر تباہ کردیا۔

وزیردفاع نے کہا کہ کینیڈا سمیت مغربی ممالک میں مسلمانوں کوٹارگٹ کرنے کا رواج بن گیا ہے، مغربی ممالک کو روہنگیا میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتی، ان کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کیوں نظر نہیں آتے، مسلمانوں کا معاملہ آتا ہے توعالمی ضمیر سویا ہوا ہوتا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا کے جن ممالک میں اسلامو فوبیا پایا جاتا ہے کینیڈا ان میں سرفہرست ہے، کینیڈا میں بھی مسلمانوں کے ساتھ متعصبانہ رویہ اپنایا جاتا ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں جن کا ہمیں علم ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت کو اپنے ممبر پارلیمان کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے تھا، ہوسکتا ہے ہمارے ملک میں جمہوریت پرفیکٹ نہ ہو، لیکن یہاں حکومت آئینی طریقے سے تبدیل ہوئی ہے، اگر ہمارے ادارے کے سربراہ کو ڈریگ کیا جائے گا تو ایکشن نظر آئے گا۔