'پاکستان دیوالیہ ہوچکا ہے، عوام کو فوری ریلیف نہیں دیا جاسکتا'

خواجہ آصف نے کہا کہ اربوں روپے کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں برسوں سے زیر التوا ہیں۔فیصلے نہیں ہو رہے۔ تقریباً 26سو ارب روپے کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں ہیں۔ لوگ ٹیکس دینے کے بجائے عدالت چلے جاتے ہیں۔ بڑا طبقہ ٹیکس نہیں دیتا صرف تنخواہ دار طبقہ ٹیکس دیتا ہے۔ ان میں سے آدھے ہی ریکور ہوجائیں تو ہماری آئی ایم ایف سے جان چھوٹ جائے گی۔

'پاکستان دیوالیہ ہوچکا ہے، عوام کو فوری ریلیف نہیں دیا جاسکتا'

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سیاست دان  بالکل بیک گراؤنڈ میں چلے گئے ہیں اور  جج  سیاست کر رہے ہیں۔ پاکستان دیوالیہ ہوچکا ہے عوام کو فوری ریلیف نہیں دیا جاسکتا۔

خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ایک سے دو سال میں ملک کے معاشی حالات درست ہوں گے اور عوام کو بھر پور ریلیف ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت بڑا طبقہ ٹیکس نہیں دیتا جن میں ریٹیلر اور ہول سیلر شامل ہیں، ٹیکس صرف چند لاکھ لوگ دیتے ہیں ، ان میں بھی بڑی تعداد تنخواہ دار طبقے کی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ایک ہی طبقہ پر زیادہ دیر تک بوجھ نہیں ڈال سکتے۔ ملک دیوالیہ ہو جائے گا، بلکہ میں سمجھتا ہوں دیوالیہ ہو چکا ہے۔  اس صورتحال میں کوئی بری ریلیف فوری طور پر نہیں دی جا سکتی تاہم جیسی پالیساں بن رہی ہیں دو سال میں عوام کو بھرپور ریلیف دیں گے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

وفاقی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ اربوں روپے کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں برسوں سے زیر التوا ہیں۔فیصلے نہیں ہو رہے۔ تقریباً 26سو ارب روپے کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں ہیں۔ لوگ ٹیکس دینے کے بجائے عدالت چلے جاتے ہیں۔ بڑا طبقہ ٹیکس نہیں دیتا صرف تنخواہ دار طبقہ ٹیکس دیتا ہے۔ ان میں سے آدھے ہی ریکور ہوجائیں تو ہماری آئی ایم ایف سے جان چھوٹ جائے گی۔

خواجہ آصف نے کہا کیا عدلیہ نے سوچا ہے کہ ان کیسز کے فیصلے کیے جائیں، سا لو ں سے یہ کیسز التوا میں ہیں، ٹیکس اور بجلی چوری روکنے کی ضرورت ہے۔ 

عدلیہ میں مداخلت سے متعلق ججز کےخط کےمعاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مداخلت تو 75 سال سے جاری ہے، لیکن ضمیر اب جاگا ہے، ضمیر کس وجہ سے جاگا؟ اس بات کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت سیاست سیاست کھیل رہے ہیں۔ سیاست دان تو بیک گراؤنڈ میں چلے گئے ہیں اور عدلیہ سیاست میں لیڈ لے رہی ہے۔  اربوں روپے کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں برسوں سے زیر التوا ہیں۔فیصلے نہیں ہو رہے۔ خواجہ آصف نے پنجابی میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مال لگ گیا ہوا ہے، لوگ (جج)  لسی پی کر سو گئے ہوئے ہیں۔(مال لگا دا ہیگا اے، لوک لسی پی کے سوں گئے نیں)  ۔