وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود سرکاری رہائش گاہوں پر غیر قانونی قابضین کا قبضہ ہے۔
وزارت ہائوسنگ کے دستاویزات کی مطابق اس وقت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 70 سرکاری رہائش گاہوں پر غیر قانونی قابضین کا قبضہ ہے۔
وزارت ہاوسنگ کے سرکاری دستاویزات کے مطابق سرکاری رہائش گاہوں پر قابض غیر قانونی قابضین سے اب تک قبضہ نہیں چھڑایا جاسکا کیونکہ اسلام آباد کے مختلف عدالتوں سے قابضین نے حکم امتناعی حاصل کی ہے جو قبضہ واپس لینے میں رکاوٹ ہے۔
قومی اسمبلی کو ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوال پر تحریری جواب دیتے ہوئے وزارت ہاوسنگ نے کہا کہ ان 70 سرکاری رہائش گاہوں پر غیر قانونی قابضین قابض ہے اور انھوں نے مختلف عدالتوں سے حکم امتناعی لی ہوئی ہے جس کی وجہ سے قبضہ واپس نہیں لیا جاسکتا۔
وزارت نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے خصوصی احکامات پر سال 2021 کے دوران 1،132 سرکاری رہائش گاہوں کو غیر قانونی قبضہ سے خالی کروایا گیا ہے۔