81290

81290

گیم آن ہے۔ وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیر یا بدھ کے روز پیش کر دی جائے گی۔ اس کے بعد 15 روز کے اندر اس پر ووٹنگ کا عمل ہوگا۔ مسلم لیگ ن یا تو اس میں ترین گروپ کا بوجھ اٹھائے گی اور یا ق لیگ کا، مزمل سہروردی



 



میں نے اپنے کالم میں زرداری اور شہباز صاحب کی جس ملاقات کا ذکر کیا ہے وہ دسمبر یا جنوری میں ہوئی تھی۔ اس میں دونوں شخصیات کو کہہ دیا گیا تھا کہ ہم نیوٹرل ہیں۔ تاہم نیوٹرل ہونے سے ان کا ہرگز یہ مطلب نہیں تھا کہ ہم اپوزیشن کیساتھ ہیں، اعزازسید



 



گذشتہ روز خالد مقبول صدیقی کا یہ بیان بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے کہ ہم پاکستان کا مفاد دیکھیں گے۔ موجودہ سیاسی صورتحال میں مجھے لگتا ہے کہ ایم کیو ایم والے ق لیگ کی جانب دیکھ رہے ہیں، نادیہ نقی



 



تحریک عدم اعتماد جمعے کو پیش ہونے کا امکان ہے۔ سوال ہے کہ پہلی عدم اعتماد سپیکر اسد قیصر کیخلاف فائل کی جانی ہے یا وزیراعظم عمران خان کیخلاف؟ تاہم عقلمندی یہی ہوگی کہ پہلے سپیکر کیخلاف یہ اقدام اٹھا کر یہ نشست اپنے کنٹرول میں لائی جائے، اعزاز سید