سائفر کیس: عمران خان نے ضمانت کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست میں کہا کہ سائفر کیس سابق وزیر اعظم کے خلاف سیاسی مقدمات کی ایک کڑی ہے۔ ٹرائل کورٹ یہ سمجھنے میں ناکام رہی ہے۔ اس مقدمے میں وزارت داخلہ کے ماتحت ایف آئی اے کی بدنیتی صاف ظاہر ہے۔ سائفر اور فارن فنڈنگ مقدمات ایف آئی اے کی بدنیتی کو صاف ظاہر کرتے ہیں۔

سائفر کیس: عمران خان نے ضمانت کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے سائفر کیس میں سپریم کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر دی۔

سائفر گمشدگی کیس میں ضمانت حاصل کرنے کے لئے عمران خان کی جانب سے وکیل سلمان صفدر نے درخواست دائر کی ہے۔ سابق وزیراعظم کی جانب سے درخواست میں مدعی مقدمہ نسیم کھوکھر اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ سائفر کیس سابق وزیر اعظم کے خلاف سیاسی مقدمات کی ایک کڑی ہے۔ ٹرائل کورٹ یہ سمجھنے میں ناکام رہی ہے۔

سابق وزیراعظم نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ درخواست ضمانت آئین کے آرٹیکل 185 کے تحت دائر کی گئی ہے۔ اس مقدمے میں وزارت داخلہ کے ماتحت ایف آئی اے کی بدنیتی صاف ظاہر ہے۔ سائفر اور فارن فنڈنگ مقدمات ایف آئی اے کی بدنیتی کو صاف ظاہر کرتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ ملزم کو مقدمے میں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ 16 اکتوبر کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل کے خلاف درخواست خارج کردی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلے میں کہنا تھا کہ مقدمے کی سماعت عدالت کے بجائے جیل میں کرانے کا کوئی بدنیتی پر مبنی ارادہ نہیں تھا۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جیل ٹرائل عمران خان کے لیے موزوں ہے کیونکہ انہوں نے پہلے بھی اپنی سیکیورٹی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔ جب کہ انہیں ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔