پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے مرغی میں کرونا وائرس کی افواہوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے جھوٹ اور بے بنیاد قرار دے دیا اور کہا کہ لوگوں کو بغیر کسی خوف کے مرغی اور دیگر پولٹری مصنوعات کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے شمالی ریجن کے نائب چیئرمین چوہدری فرغام نے پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ ملک کے کسی بھی حصے میں مرغی کی مصنوعات میں کوئی کرونا وائرس رپورٹ نہیں ہوا، اس کے علاوہ دنیا کے کسی بھی حصے میں انسان میں وائرس کی منتقلی کو پولٹری سے جوڑے جانے کی کوئی رپورٹ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر پھیلائی یا گردش کرنے والی افواہیں مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد ہیں۔ وزارت قومی تحفظ خوراک اور تحقیق (لائیو اسٹاک ونگ) اور پولٹری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پنجاب نے بھی اپنے سرکاری نوٹیفکیشن کے ذریعے اس 'بے بنیاد پروپیگنڈے' کو مسترد کیا تھا جسے میڈیا میں بھی شائع کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ چین سے شروع ہونے والا کرونا وائرس صوبے ہوبے کے شہر ووہان کی ایک سی فوڈ مارکیٹ سے جنم لیا تھا اور یہ جانوروں سے انسان میں منتقل ہوا تھا جس کے بعد یہ انسان سے انسان میں منتقل ہو رہا ہے۔ گذشتہ برس دسمبر سے شروع ہونے والا یہ وائرس اس وقت دنیا بھر میں پھیل چکا ہے اور اب تک 65 لاکھ سے زائد افراد متاثر جبکہ 3 لاکھ 86 ہزار سے زائد انتقال کرچکے ہیں۔
اس وائرس سے پاکستان بھی بری طرح متاثر ہے اور اس کے کیسز کی تعداد چین سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔ ملک میں اس وقت 85 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ اس وبا سے جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 1717 ہے۔