بہاولپور میں احمدی شخص کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا

احمدیہ کمیونٹی کی جانب سے مطالبہ کیا گیاہے کہ اس سلسلے میں فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔ حکومت نفرت انگیز مہم چلانے والےشرپسندوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے۔ نفرت اور تشدد کی تلقین کرنے والوں کو گرفت میں لایا جائے تو مذہب کی بنا پر قتل و غارت گری کو روکا جا سکتا ہے۔

بہاولپور میں احمدی شخص کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا

ایک اور معصوم احمدی مذہبی انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ گیا. بہاولپور کے علاقے حاصل پور میں احمدیہ کمیونٹی کے مقامی صدر طاہر اقبال کو دن دہاڑے گولیاں مار کےہلاک کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق چک 84 حاصل پور، بہاولپور کے احمدیہ کمیونٹی کے مقامی صدر طاہر اقبال کو آج نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے دو گولیاں ماری گئیں اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔

مقامی رہائشیوں کے مطابق طاہر اقبال کا کسی کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں تھا اور محض احمدی ہونے کی بنا پر انہیں قتل کیا گیا ہے۔ وہ معمول کے مطابق صبح کی سیر پر تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔

پاکستان میں احمدیہ کمیونٹی کے خلاف نفرت کی حالیہ لہر میں یہ مطالبات کیے گئے ہیں کہ احمدی واجب القتل ہیں۔

احمدیہ کمیونٹی کی جانب سے مطالبہ کیا گیاہے کہ اس سلسلے میں فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔ حکومت نفرت انگیز مہم چلانے والےشرپسندوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے۔ نفرت اور تشدد کی تلقین کرنے والوں کو گرفت میں لایا جائے تو مذہب کی بنا پر قتل و غارت گری کو روکا جا سکتا ہے۔

ترجمان جماعت احمدیہ نے مطالبہ کیا کہ معاشرے میں مذہبی جنونیت کو ہوا دینے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے جومعصوم انسانوں کے قتل کی ترغیب دیتے ہیں اور اس گھناؤنے فعل میں ملوث مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے اور کوئی ایسا لائحہ عمل طے کیا جائے تاکہ ان مظالم کو انجام تک پہنچایا جا سکے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں مقیم احمدیوں پر عقیدے کی بنیاد پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسے واقعات کے باوجود حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے احمدیہ کمیونٹی کے ارکان کو تحفظ دینے یا نفرت انگیز تقاریر کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

یہ مسلسل ظلم و ستم اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ پاکستان میں کمیونٹی کے حقوق کی سراسر نظر اندازی کی گئی ہے اور کمیونٹی کے اندر گہرے عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوتا ہے۔