* پاکستان کی قومی ایئر لائن کا ارادہ ہے
* کہ وہ اپنے ’زیادہ وزن‘ والے فلائٹ عملے کو فارغ کر دے گی
* ایئر لائن نے اپنے تمام ملازمین کو ایک ماہ کا نوٹس دیا تھا
* کہ وہ اپنا وزن کم کریں،
* یا پھر نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہیں
* قومی ایئر لائن کو اس پر شدید تنقید کا سامنا ہے
* کیونکہ اسے ’عورت بیزاری‘ کا نام دیا جا رہا ہے
* پیپلز پارٹی کی رہنما شہری رحمان کا کہنا ہے کہ وہ
* اس ’گھٹیا جنسی امتیاز‘ پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں آواز اٹھائیں گی
* لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ایئرلائن کی جانب سے جاری کیا گیا نوٹس
* دونوں مرد اور خواتین ملازمین کے لئے ہے
* مگر اخباروں اور ٹی وی چینلز نے
* نوٹس سے متعلق خبروں میں ائیر ہوسٹسز کی تصاویر لگائیں
* جس سے ایسا تأثر ملا کہ یہ اقدام دراصل
* صرف ’موٹاپے‘ کا شکار خواتین ایئر ہوسٹسز
* سے جان چھڑانے کے لئے اٹھایا جا رہا تھا
* جس کی بنیادی وجہ معاشرے میں پائے جانے والے حسن کے خود ساختہ معیارات ہیں
* تاہم سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے
* کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو اپنی خدمات میں بہتری لانی چاہیے
* بجائے اپنے کیبن عملے کے وزن کے غم میں دبلے ہونے کے
https://youtu.be/W7j2N4zUdGA