عاصم باجوہ کے خلاف الزامات کی چینی میڈیا میں بھی بازگشت

عاصم باجوہ کے خلاف الزامات کی چینی میڈیا میں بھی بازگشت
گزشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ کے خاندان کی جائدادوں سے متعلق خبر سامنے آئی تو پہلے کچھ دن تو پاکستانی میڈیا پر اس حوالے سے خاموشی دیکھنے کو ملی مگر اب آہستہ آہستہ نہ صرف پاکستانی میڈیا بلکہ غیر سرکاری چینی میڈیا میں بھی اس خبر کی باز گشت پائی جا رہی ہے۔

علی بابا گروپ کے ساتھ منسلک ہانگ کانگ کے اخبار چائنہ مارننگ پوسٹ نے آج عاصم سلیم باجوہ کی جائدادوں سے متعلق خبر دیتے ہوئے کہا کہ "پیزا کرپشن سکینڈل کے بعد خدشہ ہے کہ کہیں چین کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہ کرنی پڑ جائے"۔

اخبار چائنہ مارننگ پوسٹ کے ساتھ وابستہ ٹوم حسین جنہوں نے یہ خبر شائع کی کا کہنا تھا کہ سی پیک اتھارٹی کے اعلیٰ عہدے دار کا اس طرح کے سکینڈل میں نام آنا اور پھر عمران خان اور ُانکی جماعت کی طرف سے اسے انڈیا کی سازش قرار دینا اس بات کا خدشہ پیدا کرتا ہے کہ چین کو اس معاملے کے حل کے لیےپاکستان میں اندرونی مداخلت کرنی پڑ سکتی ہے۔

ُان کا مزید کہنا تھا کہ اگر تو اس سکینڈل پر جلد ہی قابو پا لیا جاتا ہے تو شائد یہ معاملہ دب جائے لیکن اگر اس مسلے پر بات جاری رہتی ہے تو یہ سی پیک پراجیکٹ کی کارکردگی پر سوال ُاٹھا سکتا ہے، جسکی وجہ سے چین کو اس معاملے کے حل کے لیے دخل اندازی کری پڑے گی۔