عمران خان نے امریکہ سے پاکستانی سیاست میں مداخلت کی اپیل کر دی

عمران خان نے امریکہ سے پاکستانی سیاست میں مداخلت کی اپیل کر دی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دوبارہ اقتدار میں آنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ امریکی کانگریس کی خاتون رکن میکسین واٹرز سے مدد کے مطالبے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان  نے بین الاقوامی میڈیا کا سہارا  لے کر امریکہ سے پاکستان کی سیاست میں مدخلت کے لیے اپیل کر دی۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے بین الاقوامی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر امریکا سے مدد کی اپیل بھی کر دی ہے۔

انٹرویو میں صحافی کی جاب سے سوال کیا گیا کہ امریکہ سے آپ کس قسم کی مدد چاہتے ہیں جبکہ ماضی میں آپ کی جانب سے امریکہ پر ملکی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اس پر عمران خان نے کہا کہ میں چاہتا ہو کہ امریکہ دراندازی کرے اور جیسے وہ اخلاقیات کی بات پوری دنیا میں کرتا ہے اور کہتا ہے کہ ریاستی تشدد کے خلاف ہم آئین و قانون اور انسانی حقوق کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہی بات وہ ہمارے لیے کر دے۔ امریکہ جیسے روس، چین اور ہانگ کانگ کے بارے میں کہتاہے۔ جمہوریت کو رول بیک کیا گیا ہے۔ یہاں ایسے ہورہا ہے۔ اس جگہ امریکہ کو دخل اندازی کرنی ہے۔

https://twitter.com/Imran2467/status/1666008596537024517?s=20

واضح رہے کہ 20 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی امریکی کانگرس کے خاتون رکن میکسین مور واٹرز کے ساتھ آڈیو لیک ہو گئی تھی جس میں انہوں نے مبینہ طور پر امریکا سے مدد  کی اپیل کی تھی۔

بیرونی سازش اور امریکی سائفر کے بیانیہ پر ملک میں انتشار پھیلانے کے بعد عمران خان نے مدد کے بھی امریکا کا دروازہ کھٹکھٹانا شروع کر دیا ہے۔منظر عام پر آنے والی لیک آڈیو میں واضح طور پر سنا جاسکتا ہے کہ مبینہ طور پر عمران خان امریکی کانگرس کے خاتون رکن میکسین مور واٹرز کے ساتھ زوم میٹنگ کررہے ہیں۔

آڈیو میں مبینہ طور پر عمران خان کی جانب سے امریکی خاتون کے سامنے پاکستان کی بدترین منظرکشی اور پاک فوج اور حکومت پر ہرزہ سرائی کی جارہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہاں پاکستان میں آرمی اور انٹیلی جنس ایجنسیاں بہت بااثر اور طاقتور ہیں۔

عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کی سیاسی ناکامی کا پورا ملبہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پرڈالتے ہوئے کہا کہ سابق آرمی چیف نے موجودہ حکمرانوں کے ساتھ سازش کر کے انہیں اقتدار سے نکالا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے اوپر قاتلانہ حملے کاذمہ دار پاک فوج اور موجودہ حکمران اتحاد کو ٹھہرایا اور کہا کہ موجودہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کی وجہ سے میری زندگی خطرے میں ہے۔ مجھے گولیاں ماری گئیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے سب سے مقبول ترین لیڈر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے امریکی کانگریس کی خاتون کو بتایا کہ 99 فیصد پاکستان میرے ساتھ ہے۔ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ التجاہے آپ میرے حق میں آواز اٹھائیں۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ ان کی پارٹی کو "بدترین کریک ڈاؤن” کا سامنا ہے اور  ان کے بقول ملک کی تاریخ میں کسی جمہوری جماعت نے ایسے کریک ڈاؤن کا سامنا  نہیں کیا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ آپ کی مدد کی ضرورت ہے ہم صرف قانون کی حکمرانی اور آئین اور بنیادی حقوق چاہتے ہیں۔ ہم صرف ایک بیان چاہتے ہیں جس میں اس کریک ڈاؤن کو نمایاں کیا جائے اور یہ واقعی ہماری مدد کرے گا جب آپ جیسا کوئی بولے گا تو یہاں بہت شور مچ جائے گا۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1659881604515528704?s=20