گیس سستی نہ ہوئی تو بین الاصوبائی رسد روک دیں گے: مولانا ہدایت الرحمان

11:59 AM, 9 Feb, 2022

نیا دور
حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے اعلان کیا ہے کہ اگر ایرانی گیس کو مکران کے عوام کے لئے سستا نہیں کیا گیا تو اُس کی بین الاصوبائی رسد کو روک دیا جائے گا۔

مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ ایرانی بارڈر سے ہر قسم کی اشیاء آ رہی ہیں لیکن بارڈر کھلنے سے عام آدمی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔ پسنی میں جاری دھرنے سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا ایرانی بارڈر سے وابستہ بیوپاریوں نے لوگوں کو ریلیف نہیں دیا تو حق دو تحریک ضلعی انتظامیہ سے کہے گی کہ وہ بیرون صوبہ صرف 10 کاٹن ایرانی تیل لے جانے کی اجازت دے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اتنی بڑی جدوجہد کر رہے ہیں لیکن ایرانی تیل گوادر سے زیادہ کراچی میں سستا ہے۔ اُس تحریک کے چلانے کا کیا فائدہ کہ جس میں کارکن قربانی دیں اور عوام کو کوئی فائدہ نہ ہو۔

انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ پرائس کنٹرول کی میٹنگ بلا کر ایرانی اشیائے خورونوش کے مناسب نرخ مقرر کرے تاکہ یہ تمام اشیا لوگوں کو سستی مل سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی بارڈر ہم سے نزدیک ہے اور یہ ضلع گوادر کے عوام کا حق ہے کہ اُنھیں ایرانی اشیا سستی ملیں۔ بارڈر سے سینکڑوں ٹرک گیس سے لوڈ ہو کر دوسرے علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں مگر گوادر کے عوام کو اسی گیس کی قیمتوں میں ریلیف نہیں دیا جا رہا۔

حق دو تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ ہرگز مناسب نہیں کہ بارڈر سے گیس 13 روپے خرید کر گوادر کے عوام کو 230 روپے میں فروخت کریں۔ جیونی سے لے کر اورماڑہ تک ماہی گر اپنے لائسنس فیس تب تک جمع نہ کرائیں جب تک لائسنس فیسوں میں کمی کے حوالے نیا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع گوادر کے بارڈر پر کافی تعداد میں گیس اور دیگر اشیائے خورونوش کے سامان کا کاروبار ہو رہا ہے مگر اس کے باوجود ضلع گوادر کے عوام کو ان سے کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بارڈر پر 13 روپے میں فروخت ہونے والی گیس گوادر کے عوام کو 230 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے جو سراسر ظلم اور ناانصافی کے مترادف ہے۔ ضلعی انتظامیہ فوری طور پر گوادر کے عوام کے لئے گیس کی قیمتوں میں مناسب ریٹ مختص کرے ورنہ ہم ایرانی گیس کو دوسرے علاقوں میں منتقل ہونے نہیں دینگے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی بارڈر سے ہزاروں کی تعداد میں گیس کے ٹینکر بین الصوبہ منتقل ہو رہے ہیں مگر گوادر سے متصل بارڈر کے عوام کو کسی بھی قسم کا ریلیف نہیں دیا جا رہا ہے۔

مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا تھا کہ پسنی میں ہر ایک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ یہاں روزگار کرے، مگر ایک ضابطے کے مطابق۔ یہاں ضابطہ وہ ہونا چاہیے جو مقامی ماہی گیر طے کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ پسنی جیٹی پر جاری دھرنے کو اسسٹنٹ کمشنر پسنی کے آفس کے سامنے لگا رہے ہیں، کارکنان تیاری کرلیں۔ بدھ کے روز سے دھرنا اسسٹنٹ کمشنر پسنی کے آفس کے سامنے لگایا جائے گا۔ اگر پھر بھی ماہی گیروں کے جائز مطالبات کو نہیں مانا گیا تو اس دھرنا مکران کوسٹل ہائی وے تک لے جائینگے۔
مزیدخبریں