پیپلز پارٹی کی قیادت سےگزارش ہےکہ کام اور بات کرنےکا طریقہ سیکھ لیں، شاہد خاقان

پیپلز پارٹی کی قیادت سےگزارش ہےکہ کام اور بات کرنےکا طریقہ سیکھ لیں، شاہد خاقان

مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو کہا ہےکہ ظرف بھی کوئی چیز ہے،گزارش ہےکہ کام اور بات کرنےکا طریقہ ہوتا ہے وہ سیکھ لیں۔


احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاست میں پوائنٹ آف نو ریٹرن نہیں ہوتا، ہم اور پیپلز پارٹی سیاسی جماعتیں ہیں، پیپلز پارٹی کی قیادت سےگزارش ہےکہ کام اور بات کرنےکا طریقہ ہوتا ہے وہ سیکھ لیں۔


اس سے قبل چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسلمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال کو کاغذی عہدیدار قرار دے دیا۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  یہ کاغذی عہدیدار ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ وزیر اور کاغذی عہدیدار اپنی سیاست چمکانے کیلئے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ بلاول بھٹو کی تقریر پر ن لیگی اراکین نے ایوان سے واک آوَٹ کیا۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گھوٹکی میں اتنا بڑا حادثہ ہوگیا، حکومت کے چہرے پر ندامت نہیں ،ٹوئٹس سے اظہار افسوس نہیں کیا جاتا،ٹریک کی مرمت کا پیسہ آخر کہاں گیا ؟


شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت آج وفاق اور پنجاب میں ہے، وزرا دوائیوں، چینی اور گندم میں اربوں روپے کھاگئے، ابھی یہ اسکینڈل بھی سامنے آئے گا کہ عمران خان اور حواریوں نے کس طرح اربوں روپے کمائے؟ کمیشن بنتے ہیں مگر کمیشن کا مقصد ملزمان کو تحفظ اور چوری کو چھپانا ہے مگر یہ کام اب نہیں چل سکتا۔


انہوں نے کہا کوئی وزیر آج تک کہہ سکا ہے کہ ملک آئین کے تحت چلنا چاہیے، یہ حکومت تو پہلے سے جاری منصوبے تک مکمل نہیں کر سکی۔