گزشتہ شب اچانک ایک چھناکے سے بجلی غائب ہوئی۔ ساتھ ہی وٹس ایپ میسجز کی بھرمار ہونے لگی یہ میسجز اسی بارے میں تھے۔ پہلے پہل پوچھا گیا کہ بجلی ہے؟ بجلی چلی گئی؟ سب کی گئی؟ پھر ان کی ہیت۔ گزشتہ شب اچانک ایک چھناکے سے بجلی غائب ہوئی۔ ساتھ ہی وٹس ایپ میسجز کی بھرمار ہونے لگی یہ میسجز اسی بارے میں تھے۔
پہلے پہل پوچھا گیا کہ بجلی ہے؟ بجلی چلی گئی؟ سب کی گئی؟ پھر ان کی ہیت تبدیل ہوتی گئی جہاں اس بات کا اعلان ان میں شامل ہوا کہ ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈاون ہو چکا ہے وہیں ایک اعلان نما سوال جو بڑھ چڑھ کر پوچھا گیا کہ مارشل لا ؟ بس پھر کیا تھا اس مارشل لائی جلوس میں مارشل لا کے دیوانے پروانوں کی طرح گیت مستانہ گاتے ملتے چلے گئے۔
مجھ سے بھی کئی دوستوں نے میرے ہی ذرائع کی غیرت دلا کر بھی پوچھا کئی بار ٹٹولا کہ کیا مارشل لا لگ گیا؟ میں نے بھی ذرائع کے نام پر کسی بلیک میلنگ میں نہ آنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کئی بار سمجھانے کی کوشش کی کہ میری دانست میں منگلا یا تربیلا کے مقام پر کوئی بیچارہ نوجوان الیکٹریکل انجینئر بجائے ڈیوٹی کے اپنی محبوبہ کو ملنے گیا ہی ہوگا کہ یہ حادثہ ہوگیا۔ لیکن مجھے کہا گیا کہ دانست کو چھوڑیئے ذرائع سے بتایئے۔ میں نے پھر عرض کی کہ سنجیدہ ہو کر بتاوں تو مجھے لگتا ہے کہ یہ دھند کی وجہ سے ٹرانسمشن لائنز ٹرپ ہونے کا معاملہ لگتا ہے۔ اور این ٹی ڈی سی کے دوست بھی اسے اوور لوڈ کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ لیکن مارشلائی مستانے تھے کہ وہ اس پر بھی ماننے کو نہیں آئے۔میں نے بھی آخر کار ان سے پوچھ ہی لیا کہ جناب مارشل لا کے بارے میں اتنا جوش و خروش کیوں؟ جس سے بھی پوچھا وہ پہلے جھینپا، پھر کچھ اس قسم کے جوابات سامنے آئے۔ نہیں تو ہماری تاریخ ہی ایسی ہے۔ جب پوچھا کہ کونسا مارشل لا بجلی کی بندش کے ساتھ لگا؟ بولے نواز شریف کا پوچھا کونسا؟ اکثریت نے جواب دیا کہ 2018 والا۔ طبعیت کی گرانی میں اضافہ اس نے کردیا کہ ان اصحاب و اصحابیہ کا کہنا تھا انہوں نے مارشل لا کبھی زندگی میں نہیں دیکھا اس لیے ایک مارشل لا دیکھنے کی خواہش ہے۔
کئی افراد نے سیاسی طور پر لائن لیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جو کچھ ہزارہ معاملے پر کیا اسکے بعد اس کے خلاف کسی بھی وقت مارشل لا لگ سکتا ہے۔
سب سے معصوم رائے یہ رہی کہ سب کہہ رہے ہیں تو شاید مارشل لا لگ جائے۔۔۔
بہر حال جو بھی ہو۔ لگتا یوں ہے کہ مملکت خداداد میں مارشل لا کی فصل پک چکی ہے۔ آئین و قانون کا مسئلہ کسی کے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔ مجھے پرویز مشرف کے الفاظ یاد آتے ہیں دیئر از اے گراونڈ سویل ان مائی فیور۔
نوٹ: قوم کو بھارت سے جنگ کا شوق بھی چرایا ہے۔ اس پر پھر کبھی بات ہوگی۔