ٹی ٹی پی کی جانب سے وزیراعظم کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز میڈیا پر عمران خان کا ایک بیان آیا جس میں انہوں نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان ایک ''پشتون تحریک'' ہے۔ یہ بیان بلا شبہ کم علمی اور غیر سنجیدگی پر مبنی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان ملک میں شرعی نظام کی خواہاں ایک جہادی جماعت ہے جو قومی ولسانی عصبیت سے بالاتر ہے۔
مدعی سست، گواہ چست۔۔۔عمران خان بار بار طالبان تحریک کو پختونوں اور قوم پرستی سے جوڑ کر دانستہ یا نادانستہ ایک خطرناک کھیل کا حصہ بن رہے ہیں۔ پاکستانی طالبان نے تو آج انہیں جواب دے دیا۔ اب کیا وہ چاہتےہیں کہ افغان طالبان بھی بیان جاری کرکےانہیں اسی طرح منہ توڑ جواب دے دیں۔ pic.twitter.com/EMlbBE3f18
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) October 12, 2021
ٹی ٹی پی ترجمان محمد خراسانی کی جانب سے جاری اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کی اکثریت اور قیادت پشتون ہے لیکن تحریک خبیر تا کراچی تمام پاکستانیوں کی تحریک ہے جس میں بلوچ، پنجابی اور سندھی وغیرہ شامل ہیں اور اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ملک کے ان علاقوں میں بھی فعال رہے جہاں پشتون نہیں رہتے۔
ٹی ٹی پی کا یہ اعلامیہ سلیم صافی نے اپنی ٹویٹ کے ساتھ شیئر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مدعی سست، گواہ چست۔ عمران خان بار بار طالبان تحریک کو پختونوں اور قوم پرستی سے جوڑ کر دانستہ یا نادانستہ ایک خطرناک کھیل کا حصہ بن رہے ہیں۔ پاکستانی طالبان نے تو آج انہیں جواب دے دیا۔ اب کیا وہ چاہتےہیں کہ افغان طالبان بھی بیان جاری کرکےانہیں اسی طرح منہ توڑ جواب دے دیں۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں تحریک طالبان پاکستان کو ’پشتون تحریک‘ کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان سرحد کی جانب کے پشتون ہیں۔
Either PM IK is out of mind or he is forced by his puppeteers to portray Pashtuns as terrorists. He is making the ground clear for his masters to impose their war once again.#PashtunAreNotTerrorist
— Ahsan Dawar (@aj_dawar) October 11, 2021
رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کی جانب سے بھی اس بیان پر شدید ردعمل آیا تھا۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم ایک بار پھر پشتونوں کو دہشتگرد قرار دے رہے ہیں۔ پشتونوں کے پیاروں نے طالبان کی شدت پسندی کی وجہ سے جانیں گنوائیں، عمران خان ان کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔