وطن کی ڈیل

وطن کی ڈیل
کچی پنسل (سو لفظوں کا کالم)

ڈیل، ڈھیل کی ہر روز ہی ریل چل رہی ہے

ایڈیٹرز، اینکرز کو بتاتے ہیں، اینکرز اپنے "ذرائع" سے کھسر پھسر کرتے ہیں

ہر گلی، نگر، گاوں، قصبے، شہر

بس ڈیل ہی ڈیل

میں بھی ڈرائنگ روم میں بیٹھا نیوز چینل پر " ڈیل ڈیل" ہی دیکھ رہا تھا

اتنے میں ماسی برکتے اندر آئی اور کہتی ہے

"ساب جی، خدا کرے یہ ڈیل ہو ہی جائے"

میں نے شرارتا پوچھا "ماسی! کون کس سے ڈیل کر لے؟"

ماسی بولی "چھوٹے بڑے سب" بڑے "میرے پاکستان سے ڈیل کر لیں"

 حب الوطنی اور خوشحالی کی ڈیل