Get Alerts

'معاملات ٹھیک کرنا ہیں تو 63 اے سے شروع کرنا ہوگا'

'معاملات ٹھیک کرنا ہیں تو 63 اے سے شروع کرنا ہوگا'
افسوس ناک بات ہے کہ جہاں سے ہمارا دل کرتا ہے ہم آئین کو پڑھنا شروع کر دیتے ہیں، آئین کو جامعیت میں دیکھا جانا چاہئیے۔ آئین سپریم کورٹ نے توڑا، پنجاب حکومت کی بنیاد آئین توڑ کر رکھی گئی، لاڈلے عمران خان کے لئے آئین کو اپنی مرضی سے لکھا اور جس کے لئے توڑا پنجاب حکومت اس سے بھی نہیں سنبھالی گئی۔ 90 دن میں انتخابات کروانے سے شروع کر کے معاملات درست نہیں ہوں گے، عدلیہ کو 63 اے سے شروع کرنا پڑے گا۔ اگر 63 اے پہ آئین دوبارہ سے لکھا جا سکتا ہے تو پھر 90 دن پہ بھی دوبارہ لکھا جا سکتا ہے۔ یہ کہنا ہے مزمل سہروردی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں عمران خان کے حق میں جاتا ہے وہاں سے آئین کے بغیر گزر جایا جاتا ہے اور جب عمران خان کے فائدے میں ہوتا ہے تو آئین یاد آ جاتا ہے۔ مسلم لیگ ن نے پہلے جو پرویز مشرف کے ساتھ کیا اس کے نتیجے میں وقار سیٹھ، اکرم شیخ اور نواز شریف کا حال دیکھ لیا ہے تو اب جنرل فیض کے خلاف کوئی شکایت بھیجنے کا بھی انہیں فائدے سے زیادہ نقصان نظر آتا ہے۔ عمران خان کا کوئی اصول نہیں ہے، ہو سکتا ہے وہ واپس آ کر جنرل فیض کو منہ نہ لگائے اور جنرل باجوہ کو اپنا سکیورٹی ایڈوائز بنا لے۔

ضیغم خان نے کہا کہ آئین کے پچاسویں سال میں دو سیاسی جماعتوں نے ایک سال کے اندر دو مرتبہ آئین کو توڑا۔ انتظامیہ اپنی ذمہ داری سے چھپنے کے لئے پارلیمنٹ کے پیچھے چھپ رہی ہے۔ عدلیہ نے پچھلے چند دنوں میں پارلیمانی پروسیس میں مداخلت کی، عدلیہ نے پارلیمان کو ربر سٹمپ سمجھ لیا ہے۔ اس وقت ہم ایسی صورت حال میں پہنچ رہے ہیں جس میں جوڈیشل مارشل لاء جیسی صورت حال ہے۔ ایک بنچ نے انتظامیہ کو بھی اوورٹیک کر لیا ہے اور پارلیمنٹ کو بھی۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی ایکٹوازم کی ایک وجہ مسلم لیگ ن اور عدلیہ کا گٹھ جوڑ بھی ہے۔ اٹھارہویں ترمیم میں اصلاحات تجویز کی گئیں مگر افتخار چودھری نے وہ اصلاحات رد کر دیں اور تب نواز شریف افتخار چودھری کے سنتری بن کر ان کے پیچھے کھڑے تھے۔ ریفارمز کے وقت ن لیگ سودے بازیاں کر لیتی ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ قانون اور آئین کی حکمرانی کے بجائے ہمارے ہاں قانون اور آئین کے ذریعے حکمرانی کی روایت زیادہ مضبوط ہے۔ انتخابات سے متعلق موجودہ تنازعے نے پاکستان کے وفاق کے لئے خطرات پیدا کر دیے ہیں۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔