صوبہ پنجاب کے شہر نارووال میں ایک حاملہ خاتون کو قتل کر دیا گیا ہے۔ مقتولہ عشرت بی بی کے بھائی نے الزام عائد کیا ہے کہ خاتون کو اس کے شوہر اور ساس نے مبینہ طور پر گلا دبا کر قتل کر دیا، وہ حاملہ اور دو روز بعد بیٹی کو جنم دینے والی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عشرت بی بی کی 14 سال قبل شکر گڑھ نارروال کے رہائشی عمران سلیم نامی شخص سے شادی ہوئی تھی۔ مقتولہ کے اہلخانہ کا الزام ہے کہ اس نے مرنے سے قبل شکایت کی تھی کہ اس کی ساس اسے تشدد کا نشانہ بنائے گی اور اسے 2 بیٹیوں کی پیدائش پر طعنے دے گی۔
مقتولہ عشرت بی بی کے بھائی زاہد علی نے شکر گڑھ پولیس میں مبینہ قتل کیخلاف درخواست دی ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ عمران سلیم میری بہن پر تشدد اور اپنی ماں رشیدہ بی بی کی باتوں میں آکر اسے بیٹیوں کے طعنے دیتا تھا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ میری بہن حاملہ تھی اور خاتون ڈاکٹر نے اسے بتایا تھا کہ اس کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہونیوالی ہے۔ مقتولہ کے بھائی کا کہنا تھا کہ ملزمان عمران سلیم اور اس کی ماں نے میری بہن کی زندگی اجیرن کی ہوئی تھی۔ بالاخر بچی کی پیدائش سے دو روز قبل انہوں نے اسے گلا دبا کر قتل کردیا۔
زاہد علی نے اپنی درخواست میں یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ بیٹی کی پیدائش سے بچنے کیلئے عمران سلیم اور اس کی ماں پہلے بھی دو بار میری بہن کا اسقاط حمل کروا چکے تھے۔
پولیس نے درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے مقتولہ عشرت کی لاش کو تحویل میں لے کر اسے پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا اور ضابطے کی کارروائی کے بعد میت اہلخانہ کے حوالے کردی گئی ۔
شکر گڑھ کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔ الزامات کی تفتیش کے بعد کارروائی کی جائے گی۔