پولیس کو تفتان کے قرنطینیہ سے فرار,پنجاب کے شہروں میں گھومتے 'کرونا ٹائم بم' کی تلاش

پولیس کو تفتان کے قرنطینیہ سے فرار,پنجاب کے شہروں میں گھومتے 'کرونا ٹائم بم' کی تلاش
پاکستان میں کرونا وائرس نے سب کو ہیجان کا شکار کر رکھا ہے۔ ایسے میں پنجاب کے شہریوں کو یہ معلوم ہی نہیں کہ صوبے کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک چلتے پھرتے کرونا ٹائم بم کی تلاش ہے جس میں وہ تا حال ناکام ہیں۔ یہ کرونا ٹائم بم  مرزا حسنین نذر نامی شخص  ہے جو دو روز پہلے تفتان میں قائم قرنطینہ سے فرار ہوگیا تھا۔

تفتان کے قرنطینہ سے فرار یہ شخص خانیوال کا رہائشی ہے۔ پولیس نے اس کا موبائل فون ٹریس کرکے اسکے گھر پہنچنے کا فیصلہ کیا۔ لیکن اس سے پہلے کہ پولیس وہاں پہنچتی ۔  مرزا حسنین کو پولیس کی آمد کا پتا چل گیا اور وہ گھر سے بھی بھاگ گیا۔اس کا موبائل دوبارہ  ٹریس کرنے پر پتا چلا کہ وہ تو لاہور پہنچ چکا ہے۔

بی بی سی کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کے عملے نے گذشتہ شب سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر ایک شخص کی تصویر اور شناختی کارڈ شیئر کیا اور ان کے فرار ہونے سے متعلق بتاتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا کہ ’اگر یہ وائرس سے متاثرہ ہوئے تو یہ ہم سب تک پھیلاو کا باعث بن سکتا ہے۔‘

اس شخص نے خانیوال کی ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ میں نے کرونا سے متعلق ٹیسٹ یا علاج جو بھی کرانا ہوگا خود کراؤں گا ۔ پولیس میرے پیچھے نہ آئے۔

دوسری جانب محکمہ صحت کو یہ خدشہ ہے کہ یہ شخص کرونا وائرس کیرئیر ہو سکتا ہے اور اسکا صوبے کے مختلف شہروں میں سفر اسے کرونا کے ٹائم بم کی حیثیت دے رہا  ہے۔ جو نجانے کتنے افراد میں وائرس منتقل کرنے کا سبب بنے گا۔