پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ڈیفنس کے علاقے گزری میں نوجوان خاتون ڈاکٹر نے گھر کے اندر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو رات گئے گزری تھانے کے قریب اسٹریٹ نمبر 11 کے قریب قائم بنگلے کے اندر فائرنگ کے پراسرار واقعے میں 25 سالہ ڈاکٹر سیدہ ماہا علی دختر پیر سید علی شاہ زخمی ہوگئیں جنہیں فوری طور پر انتہائی تشویشناک حالت میں جناح ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ چند گھنٹے بعد دوران علاج چل بسیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ گھریلو پریشانی کے باعث پیش آیا ہے اور خودکشی سے قبل اس کی اپنے والد سے مبینہ طور پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔ جس کے بعد اس نے گھر کے واش روم میں اپنی جان لی۔
ایک سوال کے جواب میں پولیس حکام کا کہنا تھا کہ فوری طور پر پستول کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ وہ لائسنس یافتہ تھا یا نہیں اور وہ کس کی ملکیت ہے۔ پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ ماہا علی کلفٹن میں بلاول ہاؤس کے قریب قائم ایک نجی ہسپتال میں بطور ڈاکٹر اپنے فرائض سرانجام دے رہی تھیں۔