ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا ہوگئی، مجبوری میں استعمال کرنا پڑ رہی ہے: شوکت ترین

ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا ہوگئی، مجبوری میں استعمال کرنا پڑ رہی ہے: شوکت ترین
اوور سیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے  وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت آج شعبے کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے حالانکہ یہ موجودہ حکومت کے اقدامات کا نتیجہ نہیں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ضرورت سے زیادہ ( بجلی پیدا کرنے) ہورہی ہے اور ہمیں اس بجلی کا استعمال کرنا پڑے گا'۔
شوکت تارین نے نشاندہی کی کہ بجلی کی پیداوار ضرورت سے زیادہ ہے کیونکہ مختلف منصوبے شروع کیے جا چکے ہیں جنہیں بیچ راستے میں نہیں روکا جا سکتا۔
شوکت ترین نے کہا کہ اقتصادی مشاورتی کونسل نے 14 شعبوں کے لیے منصوبے بنائے ہیں جو پاکستان کے معاشی شعبے میں گزشتہ کئی سالوں سے نہیں دیکھے گئے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ '1972 کے بعد سے منصوبہ بندی ترک کر دی گئی کیونکہ پلاننگ کمیشن کو ختم کر دیا گیا تھا اور چونکہ طویل المدتی اور درمیانی مدت کے منصوبوں کی کمی تھی اس لیے پالیسیاں موثر اور مرکوز نہیں تھیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو ماہانہ اجلاسوں میں ان منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت خزانہ میں ایک سیل بھی قائم کیا جائے گا اور اجلاسوں کے انعقاد کے لیے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکانومکس کے تجزیہ کاروں کی مدد لی جائے گی۔