ہماری خواہش تھی کہ ہمارے سیاست دان مل بیٹھیں اور انتخابات کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا ہو جائے اسی لیے ہم نے عمران خان سے ملاقات کی اور پھر سراج الحق سے بھی ملے۔ بہت جلد کراچی میں ایم کیو ایم سے ملیں گے اور وزیر اعظم سے بھی وقت مانگا ہے۔ ہماری ملاقات میں عمران خان نے آل پارٹیز کانفرنس میں شامل ہونے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں جلسوں پہ پابندی نہیں ہونی چاہئیے چھاپے نہیں پڑنے چاہئیں کارکنوں کی پکڑ دھکڑ بند ہونی چاہئیں اس کے بعد ہی بات آگے بڑھ سکتی ہے۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی مجیب الرحمان شامی کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی اعجاز احمد نے کہا کہ پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں شاید کوئی ایسی قرارداد آ جائے جس میں پی ٹی آئی کی سرگرمیوں کی مذمت کی جائے، اسے پی ٹی آئی سربراہ کی عدالتوں میں پیشیوں اور زمان پارک میں دہشت گردوں کی موجودگی سے جوڑا جائے۔ الیکشن کمیشن نے حکومت سے کہا ہے کہ حکومت الیکشن کروا سکتی ہے یا نہیں، آج رات 12 بجے تک ہمیں بتا دیا جائے۔ ہو سکتا ہے الیکشن ملتوی کروانے سے متعلق مشترکہ اجلاس میں کوئی قرارداد پیش کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ دہشت گردی کی موجودہ صورت حال میں وہ الیکشن ڈیوٹی کے لئے فوجی جوان فراہم نہیں کر سکتے۔ عمران خان کی پالیسی کی وجہ سے فوج کے نچلے رینکس میں عمران خان کے خلاف ناپسندیدگی پیدا ہو چکی ہے اور ان کی سپورٹ بیس متاثر ہو چکی ہے۔ اگلے کچھ روز میں عمران خان کے خلاف قانونی عمل شروع ہو جائے گا اور بتدریج اس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
بیرسٹر حیدر وحید نے کہا کہ عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کو اور ن لیگ نے عدلیہ کو جس طرح نشانے پہ رکھا ہے اس کے بعد بھی دونوں اداروں کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ دونوں ادارے وہی کچھ کر رہے ہیں جو وہ پہلے کر رہے تھے۔ آڈیو ویڈیو لیکس سے متعلق تحقیقات ہونی چاہئیں کہ کس نے بنائیں، کیوں بنائیں، اس وقت کیوں سامنے لائی گئیں اور اس میں سرکاری دفتر اور اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق گفتگو ہو رہی ہے تو ان سب چیزوں کو دیکھنا چاہئیے۔
پروگرام کے میزبان رضا رومی اور مرتضیٰ سولنگی تھے۔ 'خبر سے آگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔