نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عمل درآمد کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

آرمی پبلک سکول پشاور میں 16 دسمبر 2014 کو تحریک طالبان پاکستان سے منسلک دہشت گردوں نے حملہ کر کے درجنوں معصوم بچوں کی جان لے لی تھی۔ اس حملے کے بعد حکومت پاکستان نے دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے ایک منصوبہ تشکیل دیا تھا جسے نیشنل ایکشن پلان 2014 کہا جاتا ہے۔

نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عمل درآمد کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عمل درآمد کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست شہدا فورم بلوچستان کی جانب سے وکیل حافظ احسان کھوکھر نے دائر کی ہے۔ درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومتوں، وزارت داخلہ و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مذکورہ درخواست میں پولیس ریفارمز پر فوری عمل درآمد شروع کرنے کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ تمام عدالتوں میں زیر التوا دہشت گردی کے تمام مقدمات کے فوری طور پر جلد فیصلے کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

شہدا فورم بلوچستان کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے بین الاقوامی معیار کے مطابق گواہوں کے تحفظ اور پراسیکیوشن پر عمل درآمد کرانے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ شہدا کے بچوں کو فری تعلیم اور اہل خانہ کو سکیورٹی فراہم کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔ درخواست میں سوشل میڈیا کے ذریعے دہشت گردی کی تشہیر کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھانے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں دہشت گردوں کو پروپیگنڈے کے طور پر لاپتہ افراد کی فہرست میں شمار کروانے والوں کے خلاف بھی قانونی ایکشن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے 16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک سکول پشاور میں تحریک طالبان پاکستان سے منسلک دہشت گردوں نے حملہ کر کے کئی معصوم بچوں کی جان لے لی تھی۔ ملک میں اس وقت مسلم لیگ ن کی حکومت تھی۔ نواز شریف وزیر اعظم، چوہدری نثار علی خان وزیر داخلہ اور جنرل راحیل شریف آرمی چیف تھے۔ اس حملے کے بعد حکومت پاکستان نے دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے ایک منصوبہ تشکیل دیا تھا جسے نیشنل ایکشن پلان 2014 کہا جاتا ہے۔

سید صبیح الحسنین اسلام آباد میں مقیم رپورٹر ہیں اور دی فرائیڈے ٹائمز سے منسلک ہیں۔ ان کا ٹوئٹر ہینڈل @SabihUlHussnain ہے۔