ہدایات پر عمل کرو ورنہ بحران پیدا کر دیں گے، حکومت کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں: مولانا فضل الرحمان

ہدایات پر عمل کرو ورنہ بحران پیدا کر دیں گے، حکومت کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں: مولانا فضل الرحمان
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتہائی اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ ہدایات پر اگر عملدرآمد نہ کیا تو ملک میں بحران پیدا کر دیں گے۔

یہ اہم بات انہوں نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ روز روز کی مداخلتیں ملکی نظام کو معطل کر دیتی ہیں۔ سیاستدانوں اور پارلیمنٹ کو کام کرنے دیا جائے۔ ہم آئین کے تحت کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کسی ہارڈ یا سافٹ مداخلت کو تسلیم نہیں کرتے۔ میں پاک فوج کے جنرلز، عدلیہ اور فوج کو نیوٹرل دیکھنا چاہتا ہوں۔

پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران خان اتنی بڑی سیاسی قوت نہیں اس میں ایسی کوئی صلاحیت نہیں کہ کسی کو مجبور کر سکے۔ اس کی دھمکیوں کو بنیاد نہ بنایا جائے۔

گفتگو کے دوران مولانا فضل الرحمان نے اتحادی حکومت سے بھی شکوہ کیا کہ آخر اب تک عمران حکومت میں کی گئی کرپشن پر خاموش کیوں اختیار کی گئی ہے۔ ہم نے ابھی تک اس پر ایکشن کیوں نہیں لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف 3 بار وزیراعظم جبکہ ان کے بھائی شہباز شریف 3 مرتبہ صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ رہے۔ اس کیساتھ کئی لوگ جو وزیر رہے سب کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت کو دھمکیاں دی جاتی ہیں کہ اگر ہدایات پر عمل نہ کیا تو بحران پیدا کر دیں گے۔ ہمیں ملک کو بحران میں مبتلا کرنے والوں کیخلاف اب کھل کر بات کرنی چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی بحران نہیں، اگر ادارے خاموش ہو کر بیٹھ جائیں۔ ہمیں عمران خان سے کوئی مسئلہ نہیں، ہم اس کی اوقات جانتے ہیں۔ ہمارے سامنے ''پر'' کو ''پرندہ'' بنا کر پیش نہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: بہت ہو گیا! ایک ہی بنچ کے ذریعے مخصوص فیصلے نامنظور: مریم نواز شریف کا اعلان

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر انصاف کے ایوان بھی دھونس، دھمکی، بدتمیزی اور گالیوں کے دباؤ میں آ کر بار بار ایک ہی بنچ کے ذریعے مخصوص فیصلے کرتے ہیں، تو ہمیں وہ منظور نہیں ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے فیصلوں کی نفی کرتے ہیں۔ سارا وزن ترازو کے ایک ہی پلڑے میں ڈال دیتے ہیں تو ایسے یکطرفہ فیصلوں کے سامنے سر جھکانے کی توقع ہم سے نہ رکھی جائے۔ بہت ہو گیا۔

مریم نواز شریف نے اپنی ایک دوسری ٹویٹ میں لکھا کہ موجودہ سیاسی انتشار اور عدم استحکام کا سلسلہ اس عدالتی فیصلے سے شروع ہوتا ہے جس کے ذریعے آئین کی من مانی تشریح کرتے ہوئے اپنی مرضی سے ووٹ دینے والوں کے ووٹ نہ گننے کا حکم جاری ہوا۔ آج اس کی ایک نئی تشریح کی جا رہی ہے تاکہ اب بھی اسی لاڈلے کو فائدہ پہچنے جسے کل پہنچا تھا!نا منظور!