حکومت کی جانب سے عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے اسلام کی انتظامیہ، پولیس یا دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کسی قسم کا کوئی آرڈر نہیں دیا گیا لیکن اس کے باوجود سب نے اپنی اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، اعزاز سید
عمران خان یا ان کے کیمپ کی بات سنی جائے تو یہی لگتا ہے کہ بہت کچھ طے ہو گیا ہے۔ وہ جب اسلام آباد لانگ مارچ کی صورت میں آئیں گے تو حکومت اسمبلیاں توڑنے پر مجبور ہو جائے گی۔ جبکہ نئے الیکشن کی تاریخ کا اعلان بھی ہو جائے گا، کامران یوسف
حکومت 23 اگست 2023ء تک رہے گی، ایک دن بھی کم نہیں ہوگا۔ عمران خان کیساتھ ایک ہفتے سے بالواسطہ مذاکرات کئے جا رہے تھے۔ لیکن انہوں نے گفتگو کرنے کی بجائے احتجاج کرنے کو ترجیح دی لیکن میں اب بھی سمجھتا ہوں کہ دھرنے کے درمیان میں بھی ۔۔۔