اسلام آباد میں بھی والدین کا بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکار، لاہور میں رضاکار پر چھریوں سے حملہ

خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور سے مبینہ طور پر پولیو مہم کے خلاف افواہوں کا سلسلہ شروع ہوا جنہوں نے بالآخر پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، صوبہ خیبرپختونخوا سمیت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہزاروں والدین نے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کر دیا ہے جب کہ لاہور میں بھی پولیو رضاکار پر چھریوں سے حملہ کیا گیا ہے۔

یہ افواہیں اس وقت پھیلنا شروع ہوئیں جب پولیو مہم کے خلاف منظم منصوبہ بندی کے تحت بچوں کی طبعیت خراب ہونے کی جعلی ویڈیو بنائی گئی جس کے بعد مشتعل شہریوں نے بنیادی مرکز صحت کو نشانہ بنایا۔ پولیس نے اگرچہ جعلی ویڈیو بنا کر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ بنیادی مرکز صحت کو نقصان پہنچانے پر ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ 12 افراد کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے تاہم انسداد پولیو مہم کے خلاف شروع ہونے والے پروپیگنڈے کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ضلع بنوں میں فائرنگ کر کے پولیو رضاکاروں کی سکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکار کو ہلاک کر دیا گیا تھا جب کہ اسی روز شمالی وزیرستان اور بنوں میں پولیو کے دو کیس رپورٹ ہوئے تھے۔

حکام کے مطابق، ضلع چارسدہ میں والدین کی ایک بڑی تعداد نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد پولیو ٹیم نے صبح 10 بجے ہی پولیو مہم ختم کر دی۔



یاد رہے کہ پیر کے روز پشار کے علاقے بڈھ بھیر میں سر اور پیٹ درد کی شکایت پر کئی بچوں کو ہسپتال لے جایا گیا جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق، ایسے واقعات زیادہ تر نفسیاتی وجوہ کے باعث پیش آئے جو بچوں پر بھی اثرانداز ہوئے اور پورا دن بچوں کو ہسپتال لے جایا جاتا رہا۔

ان افواہوں میں اس وقت مزید شدت پیدا ہوئی جب مساجد سے پولیو مہم کے خلاف اعلانات ہوئے اور بچوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے کی تاکید کی گئی۔ بعدازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پولیو رضاکاروں کی سکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکار قتل

حکام کے مطابق، ضلع کوہاٹ میں بھی والدین کی ایک بڑی تعداد نے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے جن میں ایک بڑی تعداد افغان مہاجرین کی ہے۔

لیکن یہ صورت حال اس لیے بھی سنگین رُخ اختیار کر گئی ہے کیوں کہ پشاور کے نجی سکولوں نے بھی اپنے طالب علموں کو پولیو کے قطرے پلانے کی اجازت نہیں دی۔

نجی سکولوں کے مالکان کی نمائندہ تنظیم آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن پشاور کے صدر ڈاکٹر ذاکر شاہ اور نیشنل ایجوکیشن کونسل کے صدر نذر حسین نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ انہیں پولیو ویکسین کے مبینہ ری ایکشن کا سن کر شدید حیرانی ہوئی ہے اور ہمارے خیال میں ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا۔



انہوں نے کہا، ہم والدین کا دبائو برداشت نہیں کرسکتے جس کے باعث ہم نے سکولوں میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی اجازت نہیں دی۔

دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں میں بھی والدین کی ایک بڑی تعداد نے مبینہ طور پر ان افواہوں کے زیراثر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پولیو کو شکست دینے والے شخص کی ریاست سے اپیل

شہری انتطامیہ کے مطابق، پولیو رضاکاروں کو پولیو مہم کے پہلے روز شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور والدین کی ایک بڑی نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا۔

دوسری جانب، لاہور کے علاقے شادباغ میں شہری نے پولیو رضاکار لقمان پر چھریوں سے حملہ کر دیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔