انسانی تاریخ توہمات سے بھرپور ہے۔ پھر وہ عام انسان ہوں طاقتور بادشاہ یا مشہور و معروف افراد۔ اکثر ان خواص کے توہمات پر یقین کی کہانیاں انسان کو دنگ کر دیتی ہیں۔ ایسی ایک کہانی مشہور جنوب افریقی بالر مکھئیا نیٹینی کی ہے۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم میں پہلے سیاہ فام بالر جن کا بچہن انتہائی غربت میں گزرا تھا اپنے بالنگ کے منفرد انداز اور مخالف بیٹسمینوں کے لئے مشکل پیدا کرنے کے حوالے سے جانے جاتے تھے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں 101 ٹیسٹ کھیل کر
390 وکٹیں حاصل کرنے والے مکھئیا نیٹینی نے کرکٹ منتھلی ایک انٹریو میں انکشاف کیا کہ وہ اکثر میچز کے دوران ایک عجیب حرکت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اکثر میچ کے دوران جب اپنے آپ کو سست محسوس کرتے تو ڈریسنگ روم میں جا کر اپنے ہاتھوں پر پیشاب کرتے اور اسے چہرے پر مل لیتے۔ انکا کہنا تھا کہ ایسا کر کے وہ خود کو توانا محسوس کرتے تھے۔
اسی انٹریو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ گائے کی گوبر کو بطور لکی چارم اپنی کٹ میں ہمیشہ رکھتے کیونکہ انکا بچپن انتہائی غربت میں گزرا اور انکے پاس پہننے کو جوتے نہیں ہوتے تھے۔ سردی سے بچنے کے لئے وہ اور انکے دوست گائے کے تازہ گوبر میں پاوں دھنسا کر بیٹھے رہتے تا کہ انکے پاوں سردی سے جم نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج بھی سمجھتے ہیں کہ وہی گائے کا گوبر شہرت کے میدانوں میں بھی انکے پاوں ٹکائے ہوئے ہے۔