غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی پائلٹ مائک ہیوز کا دعویٰ تھا کہ زمین گول نہیں بلکہ چپٹی ہے، اسی دعوے کو ثابت کرنے کی غرض سے اس نے خلا میں جانے کا منصوبہ بنایا، اس مقصد کے لیے اس نے بھاپ سے چلنے والا ایک راکٹ بنایا اور کیلی فورنیا کے صحرا میں یہ تجربہ کیا۔ اس موقع پر اس کے معاونین اور تماش بین بھی موجود تھے۔ ایک ٹرک میں نصب لانچر کے ذریعے اس راکٹ کو داغا گیا جس میں مائک ہیوز خود بیٹھا تھا، لیکن بدقسمتی یہ ہوئی کہ راکٹ فائر ہوتے ہی اس کا پیرا شوٹ الگ ہوگیا۔
دوسری طرف مائک کا راکٹ فضا میں کچھ بلندی تک گیا لیکن اس کا راکٹ کشش ثقل کو شکست دینے اور زمین کے محور سے باہر نکلنے سے بہت دور تھا، کچھ بلندی تک جانے کے بعد راکٹ کا رخ تبدیل ہوا اور اس کی سمت واپس زمین کی طرف ہو گئی۔ راکٹ تیزی کے ساتھ زمین پر آیا اور گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں اس میں سوار مائک ہیوز ہلاک ہوگیا۔
اس واقعے کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی گئی جو وائرل ہو گئی۔ مائک ہیوز کی عمر 64 سال تھی۔ امریکی سائنس چینل میں ہوم میڈ آسٹروناٹس کے نام سے ایک نئی سائنسی ٹی وی سیریز شروع ہوئی ہے جس کے تحت مائک ہیوز کے تجربے کی ریکارڈنگ کی گئی تھی۔ مائک ہیوز کا کہنا تھا کہ 5 ہزار فٹ کی بلندی تک پہنچ کر وہ فضا سے زمین کا نظارہ کرے گا اور زمین چپٹی ہونے کے اپنے دعوے کو ثابت کرے گا۔
سائنس چینل نے مائک ہیوز کی ہلاکت پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے خواب کی تکمیل کی کوشش میں جان دی۔
Mad Mike Hughes just launched himself in a self-made steam-powered rocket and crash landed. Very likely did not survive. #MadMike #MadMikeHughes pic.twitter.com/svtviTEi8f
— Justin Chapman (@justindchapman) February 22, 2020